مریم نواز کی طبیعت پھر خراب ،کورونا ٹیسٹ بھی کرا لیا 

Maryam Nawaz, PM Imran Khan, PTI government, DG ISPR, PML-N, PDM

لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی طبیعت ایک بار پھر خراب ہوگئی ،ذاتی معالجوں نے انہیں گلے میں شدید در د کی وجہ سے کورونا ٹیسٹ کروانے کی تجویز دیدی ،گزشتہ کئی ہفتوں سے مریم نواز کی صحت سنبھل نہیں پار ہی ۔

 سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز خرابی صحت کی وجہ سےگزشتہ کئی ہفتوں سے سیاسی سرگرمیوں میں نظر نہیں آرہی تھیں ،ن لیگی ذرائع نے مریم نواز کی صحت سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں گلے میں شدید در د کی شکایت ہے جس پر ڈاکٹروں نے انہیں کورونا کا ٹیسٹ کروانے کی تجویز دی ہے .

ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد مریم نواز نے کورونا ٹیسٹ کروا لیا  ہے، جس کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ کے رہنما عطااللہ تارڈ کا کہنا ہے کہ مریم نواز کا علاج چل رہا ہے، طبیعت بہتر ہونے کے بعد وہ سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیں گی۔

واضح رہے اس وقت ملک بھر میں عالمی وبا کی تیسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے ، این سی او سی کے مطابق ملک بھرمیں 24 گھنٹے میں کورونا میں مبتلا مزید 43 افرادانتقال کرگئے ہیں ،ملک میں کورونا سے مجموعی اموات 14 ہزار 821 ہوگئیں،24 گھنٹے میں 43 ہزار 362 کورونا ٹیسٹ کئے گئے،ملک میں کورنا کے فعال کیسز کی تعداد 61 ہزار 450 ہوگئی۔

اس سے قبل مریم نواز نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کان کھول کر سن لیں میں کہیں نہیں جا رہی اور کس نے کہا نام ای سی ایل سے نکالیں بلکہ یہ اجازت اپنے پاس ہی رکھیں کیونکہ بہت جلد آپ کو ضرورت پڑنے والی ہے۔ 

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں نام ایگزٹ کنڑول لسٹ (ای سی ایل لسٹ) میں رکھنے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کس نے کہا ہے ان کو کہ وہ میرا نام نکالے۔ اگر یہ مجھے زبردستی باہر بھجوانے کے لئے ڈرامہ رچانا چاہ رہے ہیں تو ایک بار پھر کان کھول کر سن لیں کہ میں کہیں نہیں جا رہی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس جعلی اور ووٹ چور وزیر اعظم جس کو میں مانتی ہی نہیں اس سے کسی قسم کی درخواست کرنے کا سوچنا بھی گناہ ہے۔ حکومت اپنی ای اسی ایل اور اپنی اجازت اپنے پاس ہی رکھیں بلکہ محفوظ رکھیں کیونکہ بہت جلد آپ کو خود اس کی ضرورت پڑنے والی ہے اور آپ کے تو جرائم بھی اصل ہیں۔

مریم نواز نے  کہا کہ ریاستِ مدینہ کے دعویداروں کو شاید یہ بھول گیا ہے کہ یہ اگر اصل میں ریاستِ مدینہ ہوتی تو تم اپنے عبرت ناک انجام کو پہنچ چکے ہوتے۔ آٹا چوری ، چینی چوری ، گیس چوری ، ووٹ چوری ، عوام پر مہنگائی کے طوفان کو، اپنی نا اہلی اور نا لائقی کوتم جہاد کہتے ہو۔