پرویز الٰہی میں اخلاقیات ہوتیں تو سپیکر کا عہدہ چھوڑ کر وزارت اعلیٰ کا انتخاب لڑتے: رانا مشہود

پرویز الٰہی میں اخلاقیات ہوتیں تو سپیکر کا عہدہ چھوڑ کر وزارت اعلیٰ کا انتخاب لڑتے: رانا مشہود

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءرانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں تاریخ کی بدترین زیادتی دیکھنے میں آئی اور پرویز الٰہی کا اصل چہرہ سامنے آیا۔ ان میں اخلاقیات ہوتیں تو وہ سپیکر کے عہدے سے استعفیٰ دے کر وزیراعلیٰ کا انتخاب لڑتے۔ 
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا مشہود احمد خان کا کہنا تھا کہ وفاق میں تاریخ کی بدترین حرکت پنجاب میں بھی دیکھی گئی اور جو کچھ ہوا غیر آئینی تھا، ڈپٹی سپیکر نے جو کیا صحیح نہیں ہوا جبکہ اسی روز پرویز الٰہی کا اصل چہرہ سامنے آیا، اگر ہاؤس میں کوئی بد مزگی تھی تو سب نے دیکھا خواتین کو ہمارے بنچز کی جانب بھیج کر اجلاس ملتوی کروایا گیا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ہماری خواتین روزہ سے افطاری کا سامان نہیں دیاگیا اور بجلی، پانی، واش روم بند کر دیا گیا، بدتمیزی و بدمعاشی و غیر آئینی ہتھکنڈے پہلے کبھی اسمبلی میں نہیں دیکھے گئے، پنجاب میں لوگوں کے پاس روٹی و ادویات نہیں لیکن حکومت کے وسائل اربوں روپے ایم پی ایز کو خریدنے پر لگائے جا رہے ہیں۔ 
رانا مشہود نے کہا کہ پرویز الٰہی میں اخلاقیات ہوتیں تو سپیکر کے عہدے سے استعفیٰ دے کر وزیراعلی کا الیکشن لڑتے جبکہ علیم خان کی پریس کانفرنس کے بعد کوئی بات نہیں رہ گئی اور عمران خان کرپٹ ترین حکمران کے طور پر سامنے آیا ہے، عثمان بزدار فرح خان اور پنکی پیرنی کےلئے پیسے اکٹھے کرتا تھا۔ 
مسلم لیگ (ن) کے رہنماءکا کہنا تھا کہ ہمیں اسمبلی میں ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، اپنے حلقوں کی نمائندگی کرتے ہیں، ایوان میں توڑ پھوڑ کا سوچ ہی نہیں سکتے، ہم دھونس و دھاندلی کے ہر کام کی مخالفت کریں گے، ووٹ کی طاقت سے جمہوریت چلتی ہے اگر ایسے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے تو بہتر نہیں ہو گا۔ 

مصنف کے بارے میں