بائیڈن کا فون نہ آنے سے قیامت نہیں آجائے گی :شاہ محمود قریشی 

بائیڈن کا فون نہ آنے سے قیامت نہیں آجائے گی :شاہ محمود قریشی 

اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے مسئلہ کشمیر اس وقت عالمی سطح پر اجاگر ہوچکاہے،متعدد بار زیر بحث آچکا ہے ،آج پوری دنیا کہہ رہی ہے مسئلہ کشمیر بین الاقوامی معاملہ ہے ، دنیا کہہ رہی ہے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک دفعہ پھر بھارت کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے ہوئے کہا مسئلہ کشمیر کو بھارت کی انتہا پسند جماعت نے خود خراب کیا ،دلی میں وزیر اعظم کی میٹنگ میں مطالبہ کیا جا تا ہے کہ پانچ اگست کے اقدام پر نظر ثانی کی جائے ،انہوں نے اس وقت بھارت میں ہندو توا سوچ مسلط ہوتی دکھائی دے رہی ہے،بھارت سرکار اس وقت کشمش میں ہے ،بھارت کے سابقہ اقدامات کی وجہ سے جو کشمیری ان کی طرف مائل ہو گئے تھے وہ بھی اب تیز ی سے دور ہو چکے ہیں ۔

شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت کو حالات دیکھتے ہوئے معاملات کو سلجھانا چاہیے ،مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے ،انہوں نے کہا معاملات کو بھارت نے خراب کیا اور بھارت ہی سلجھائے گا ،آج دیانتداری سے یکجہتی کے ماحول کو اجاگر کرنے کی کوشش کی۔

وزیر خارجہ نے کہا مسئلے کو پارلیمنٹ میں لے کر گئے اور سب کی آرا کو شامل کرکے متفقہ قرارداد منظور کی،بلاول ، شہبازشریف کو خط لکھے اور کہا مسئلہ کشمیر پر مل بیٹھ کر بات کرتےہیں، انہوں نے کہا حالیہ الیکشن میں غیر ذمہ دارانہ زبان استعمال کی گئی ،کس میں جرات ہے کشمیر کا سودا کرنے کی ؟کون ایسی بے وفائی کرے گا؟ کون ایسی بیوقوفی کرے گا؟ 

برطانیہ کی طرف سےپاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے پر ردعمل دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا  برطانیہ جانے والے کو 10 دن قرنطینہ کرنا پڑے گااور جیب  سے 2285 پاؤنڈا دا کرناہوں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا آج ہر پلیٹ فورم پر یہ بات ہو رہی ہے کہ بائیڈن نے عمران خان کو فون نہیں کیا ،سوال تو یہ ہے کہ اگر بائیڈن نے فون نہیں کیا تو کونسی قیامت آگئی ،پاکستان ہشاش بشاش ہے اور کھا پی رہے ہیں ،پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے ،افغانستان میں  امن ہم  اپنے بھائیوں اور اپنے مفاد کیلئے کرنا چاہتے ہیں،پاکستان اپنے مفاد کیلئے سب کچھ کرنا چاہتا ہے ،وزیر خارجہ نے کہا چاہتے ہیں کہ افغانستان میں مذاکرات ہوں اور خون خرابہ بند ہو جائے ۔

انہوں نے کہا بھارت چاہتا ہے افغانستان میں حالات بگڑے رہیں ،افغانستان میں کچھ لوگ ہیں جو سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں مذاکرات سے افغانستان کا فائدہ ہے،شاہ محمود قریشی نے کہا افغان وزیر خارجہ سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے بہت مناسب باتیں کیں ہیں ۔