چیئرمین پیمرا کے خلاف ملک گیر احتجاج جاری،پاکستانی ڈٹ گئے

چیئرمین پیمرا کے خلاف ملک گیر احتجاج جاری،پاکستانی ڈٹ گئے

لاہور:نیونیوزکی نشریات پرپابندی کے5ویں  روز ملک بھر میں صحافی،سیاستدان ،سول سوسائٹی اور طلبا سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ لاہور میں انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی۔لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے پیمرا کےخلاف مظاہرے کئے جارہے ہیں ان مظاہروں میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق،نئی بات میڈیا نیٹ ورک گروپ کے چیئرمین پروفیسرڈاکٹر چوہدری عبدالرحمٰن،روزنامہ نئی بات کے گروپ ایدیٹر پروفیسر عطا الرحمٰن، نیو ٹی وی کے ڈائریکٹر محمد عثمان،سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور،   سینئر صحافیوں خاور نعیم ہاشمی، سلمان غنی سیاستدانوں، سول سوسائٹی سمیت بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ 

امیر جماعت اسلامی نے نیو نیوز کی بندش کو سیاہ فیصلہ قرار دیدیا۔سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  حکومت نیو نیوز پر لگائی جانے والی پابندیاں فوری طور پر ہٹا دے ورنہ ہزاروں نہیں لاکھوں لوگ سراپا احتجاج بن جائیں گے۔پروفیسرڈاکٹر چوہدری عبدالرحمٰن نے مظاہرین سے  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستانیو سے جو وعدہ کیا تھا کہ معاشرے کے ولنز کو بے نقاب کریں گے وہ پورا کیا اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔انکا مزید کہنا تھا کہ پیمرا گردی بند ہو جانی چاہیئے۔ آزادی صحافت پر حملہ کسی طور قبول نہیں، حکومت نے میڈیا کیخلاف جنگ چھیڑی تو صحافی سڑکوں پر ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔انہوں نےساتھ دینے پر صحافی برادری کا شکریہ بھی ادا کیا۔چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ پیمرا فی الفور نیو نیوز پر لگائی گئی پابندی کو ختم کرے۔ہم آزاد میڈیا کے حق میں ہیں۔پیمرا حق اور سچ کا ساتھ دے۔میڈیا پر قدغن لگا کر حکومت اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی اہل قلم سراپا احتجاج ہیں ۔چیئرمین پیمرا کے فیصلے کو غیر قانونی ،غیر آئینی اور غیر اخلاقی قرار دیدیا۔کراچی پریس کلب کے باہر صحافیوں کا احتجاج کیمپ جاری ۔کوئٹہ ،پشاور اور فیصل آباد میں ریلیاں،چمن ،وہاڑی،گجرات،بہاولپور،جہانیاں اور شیخوپورہ سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں نیو نیوز کی بندش کیخلاف احتجاج کیا گیا ۔

لاہور پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج میں شریک صحافیوں،سیاستدانوں،وکلا، طلبہ ،تاجروں اور سول سوسائٹی کے اراکین نے ہاتھوں کی زنجیر بنائی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اظہار کی آزادی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

مصنف کے بارے میں