بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے نیا محاذ کھول دیا ، کولکتہ میں پاکستانی پرچموں کی گونج

بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے نیا محاذ کھول دیا ، کولکتہ میں پاکستانی پرچموں کی گونج
کیپشن: image by twitter

ممبئی :بھارت میں ہونے والے مقامی انتخابات تنازع کا شکار ہو گئے ہیں ، کولکتہ میں مسلم میئر فرحاد حاکم کے کامیاب ہونے پر پاکستانی پرچم سے مماثلت رکھنے والے پرچم لہرا دیئے گئے ، سوشل میڈیا پر پرچموں کی تصاویر وائرل ہوگئیں جبکہ بھارتی میڈیا نے اس کو جعلی قرار دے دیا ہے۔

bb9370d5a56af00281a5c95deb6aa164

تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر کولکتہ میں انتخابات کے دوران پہلی مرتبہ مسلم میئر منتخب ہونے پر پاکستانی پرچم سے مماثلت رکھنے والے پرچم لہرا دیئے گئے ہیں، فرحاد حاکم کولکتہ سے منتخب ہونے والے پہلے مسلم میئر ہیں ۔

انتہا پسند ہندووں کو کولکتہ کا مسلم میئر منتخب ہونا ہضم نہیں ہو رہا ہے جس کی وجہ سے وہ فرحاد حاکم کی انتخابی مہم اور فتح کے بعد جشن کو بھی مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، سوشل میڈیا پر ہندووں نے اپنی تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ فرحاد حاکم اب کولکتہ کو منی پاکستان بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے جس کا ثبوت انھوں نے پاکستانی پرچم لہرا کر دے دیا ہے ۔

3da4ed7f7cc9204c52969c0097555d44

سوشل  میڈیا پر تصویر والی پوسٹ نومبر کے تیسرے ہفتے میں ہندی زبان میں سامنے آئی تھی لیکن بعد میں جب اس کا ترجمہ کیا جانے لگا تو  دسمبر کے پہلے ہفتے میں ایسی تصاویر والی پوسٹ ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہو رہی ہیں ۔سوشل  میڈیا کی ویب سائٹس پر ایسی تمام پوسٹ جو کہ ہندی زبان میں ہیں لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ یہ دیکھ لو مسلم میئر کو منتخب کرنے کا نتیجہ اب آئندہ انتخابات میں مسلم منتخب ہوئے تو وہ اپنے علاقوں کو منی پاکستان میں تبدیل کر دیں گے ۔

882557c0f39c19177085af31005c3cfa

واضح رہے کہ سوشل میڈیا میں وائرل ہونے والی تصاویر میں دکھایا گیا پرچم مکمل طور پر پاکستانی پرچم نہیں ہے بلکہ اس سے مماثلت رکھتا ہے ، انتہا پسند ہندووں نے اس پرچم کو بہانا بنا کر مسلم امیدواروں کو آئندہ انتخابات میں ناکام کرانے کا نیا ایجنڈا دریافت کرنے کی کوشش کی ہے۔

بھارتی میڈیا کی اکثریت نے جھنڈوں کو ہی جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر کی اکثریت جعلی جھنڈوں پر مشتمل ہے اور ان تصاویر کو جعلی قرار دیا گیا ہے حالانہ تصاویر میں نمایاں طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ تصاویر بالکل جعلی نہیں ہیں اور ان میں دکھائے گئے پرچم بالکل درست ہیں ۔