’’ کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا فارمولا‘‘سنسنی خیز انکشاف

Molana Fazalurehman Big Announcement

اسلام آباد:پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ہر قربانی دینے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناجائز اورنااہل حکومت کو کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے،کشمیریوں کو پاکستان سے الگ کرنے کی کوشش کرنیوالوں کو تاریخ معاف نہیں کریگی،پاکستان میں عوام کی نمائند ہ حکومت کے ہوتے مودی کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے بھارت کا صوبہ بنانے کی جرات نہیں ہوسکی، بھارت نے اقوام متحدہ ،سلامتی کونسل کی قرار دادوں سے غداری کی ہے، کشمیر ایسا ترنوالہ نہیں جسے آسانی سے نگلا جاسکے،اگر کشمیر میں پی ٹی آئی کی حکومت بنی تو یہ حال پاکستان سے برا کردینگے،کشمیر پر بھارت کے قبضے کا خواب انشااللہ کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا۔

پی ڈی ایم کے زیر اہتمام مظفرآباد میں یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج پورے پاکستان میں کشمیر کے عوام کیساتھ یکجہتی کا دن منایا جارہا ہے اور پی ڈی ایم کی قیادت براہ راست یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کیلئے مظفر آباد میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کشمیری پاکستان کیساتھ ہے، اس کا دل اور جذبات پاکستان سے وابستہ ہیں اورجو لوگ کشمیریوں کو پاکستان سے الگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں آنے والی تاریخ انہیں معاف نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کافیصلہ کیا اور آج بھی اس پر قائم ہیں لیکن جب تک پاکستان میں عوام کی نمائندہ حکومت تھی تو کسی مودی کو یہ جرات نہیں ہوسکی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اس کو بھارت کا صوبہ بنا سکے۔انہوں نے کہا کہ آج عمران خان اور اس کی لابی کشمیر کی تقسیم کا سوچ رہی ہے، اسی سوچ کی بنیاد پر آج مودی نے موقع پا کر پاکستان کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں آئے گا تو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی جس طرح عمران خان نے الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ اللہ کرے مودی جیت جائے، وہ کشمیر کامسئلہ حل کر دے گا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یہ واحد آدمی تھا جس نے اقتدار میں آنے سے پہلے کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا فارمولا پیش کیا تھا، اس کے منشور کا حصہ تھا کہ کشمیر کو تقسیم کردیا جائے اورپھر انہوں نے گلگت بلتستان میں جا کر اس کو پاکستان کا صوبہ بنانے کی بات کی۔انہوں نے کہا کہ میں آج بھی سمجھتا ہوں کہ آزاد کشمیر ہو یا گلگت بلتستان کا بچہ بچہ پاکستانی ہے، پاکستانی ہونے کے ناطے ہمیں ان کے جذبات پر کوئی شک نہیں ہے لیکن بین الاقوامی سطح پر معاملے کی حیثیت کو بھی نظر اندازنہیں کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کہتا ہے کہ کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے اور وہ بھارت کا جغرافیائی حصہ ہے تو یہ اقوام متحدہ کی 1949 کی قرار دادوں کی مخالفت ہے۔