امریکہ کی طرف سے امداد بند کرنے پر حکمران کسی دباؤ کا شکار نہ ہوں، حافظ محمد سعید

امریکہ کی طرف سے امداد بند کرنے پر حکمران کسی دباؤ کا شکار نہ ہوں، حافظ محمد سعید

لاہور: امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے امداد بند کرنے پر حکمران کسی دباؤ کا شکار نہ ہوں۔ دشمن کی امدادیں اس کے منہ پر دے ماریں۔ غیور پاکستانیوں کو ایسی امداد نہیں چاہیے جس سے ملک غلامیوں کا شکار ہوتا ہو۔پہلے پابندیاں لگیں اللہ نے ملک کو ایٹمی قوت سے نوازا، اب بھی وہ ایسے حربوں سے پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ہم اپنے قدموں پر کھڑے ہوں گے تو معاشی مسائل حل ہوں گے۔ اگر امریکہ کہتا ہے کہ وہ مزید بے وقوف نہیں بن سکتا تو حکمران بھی کہہ دیں کہ وہ بھی اب ڈومور کے جواب میں یس سر نہیں کہہ سکتے۔

جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے کہاکہ ایک طرف حکمران امریکی دھمکیوں کیخلاف بیانات دے رہے ہیں جبکہ دوسری طرف جماعۃالدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی ایمبولینسیں قبضہ میں لینے کی باتیں کی جارہی ہیں۔ حکومتی ذمہ داران کے بیانات کچھ‘ عمل کچھ اور نہیں ہونا چاہیے۔امریکہ پاکستان نہیں بھارت کا فطری اتحادی ہے۔ وہ پہلے جماعتوں پر پابندیاں لگاتے تھے اب پاکستان کیخلاف لگائی جارہی ہیں۔اس کا سبب یہ ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہاں ایسے لوگ موجود ہیں جو ان کی غلامی قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ امریکی پابندیوں سے پاکستان کے ایک آزاد اور مضبوط و مستحکم ملک بننے کا آغاز ہو رہا ہے۔بیرونی دباؤ سے آزاد پاکستان ہی کشمیر، فلسطین اور حرمین شریفین کے تحفظ کا ضامن بن سکتا ہے۔ آج بھارت میں محض مسلمان ہونے کی وجہ سے گائے ذبح کرنے پرانہیں قتل کیا جارہا ہے۔ اسی طرح انڈیا کے کہنے پر بنگلہ دیش میں اسلام پسندوں کو پھانسیاں دی جارہی ہیں۔پاکستان مضبوط ہو گا تو کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت ملے گا اور انڈیا کے تیس کروڑ مسلمانوں کو بھی مظالم سے نجات ملے  گی۔

انہوں نے کہا  کہ یہ ملک کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا‘ ہمیں اس کی لاج رکھنا ہے۔ وہ وقت قریب ہے جب باطل نظام ختم ہو جائیں گے۔ اس وقت جماعۃالدعوۃ کیخلاف کاروائی کے مطالبات کئے جارہے ہیں۔ امریکہ، بھارت اور انکے اتحادی چاہتے ہیں کہ ان کی مذموم سازشوں کیخلاف کوئی آواز بلند کرنے والا نہ ہو۔ وہ جانتے ہیں کہ اگر انہیں بات کرنے کی آزادی ہو گی توفرقہ وارانہ قتل و غارت گری، لسانیت اور صوبائیت پرستی پھیلانے کے سلسلے نہیں چلیں گے ۔حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ امریکیوں پر واضح کریں کہ وہ ان کے کہنے پراب اپنی ہی تنظیموں کیخلاف کوئی کاروائی نہیں کریں گے۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ اس وقت حالات تیزی سے تبدیل اور مسلمان اپنے قدموں پر کھڑے ہو رہے ہیں۔مسلمانوں پر مشکلات ضرورآتی ہیں۔ جنگوں میں معاشی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو آزمائشوں اور امتحانات سے گزار کر پھرانہیں سرخرو کرتااور کامیابیوں سے نوازتا ہے۔ہمیں امریکی پابندیوں کی پرواہ نہیں کرنی ۔ فیصلے آسمانوں سے آتے ہیں۔ آپ جرأتمندی کا مظاہرہ کریں اللہ وطن عزیز پاکستان کو درپیش تمام مسائل حل کر دے گا۔

انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کہتا ہے کہ ہم نے سولہ سال پاکستان کو امداددی لیکن ہمیں دھوکہ دیا گیا۔ ہم کہتے ہیں کہ اگر اتنی دیر تک بے وقوف بنتے رہے تو تم اب بھی یہی کچھ ہو ۔امریکیوں کی خواہش تھی کہ پاکستان طالبان اور افغان مجاہدین کے ساتھ لڑائی کرتا تاکہ امریکہ سپر پاور بن کر بہت آرام سے افغانستان پر اپنے قبضے مستحکم کرتا لیکن اس کے برعکس اسے بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔اسی بات کاغصہ پاکستان کیخلاف نکالا جارہا ہے اور ہر قسم کی امداد بند کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں پاکستان پر پابندیاں لگائی گئیں تو اللہ تعالیٰ نے اس ملک کو ایٹمی اور میزائل ٹیکنالونی سے نوازا۔ ہمارے سائنسدانوں اور انجینئرز نے ایسے جہاز اور میزائل تیار کئے کہ آج دشمن ملک ان کے نشانے پر ہیں اور وہ ہزاروں کلومیٹر تک اپنے ہدف کو آسانی سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔اب بھی پاکستان پر پابندیاں لگتی ہیں تواس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں ہم اپنے قدموں پر کھڑے ہوں گے تو اللہ آسمانوں سے ان شاء اللہ مدد فرمائے گا۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت مسلم حکمران اگرچہ بیرونی قوتوں کی غلامی کا شکار ہیں لیکن مسلمان ملکوں کے عوام کفار کی سازشوں کا بھرپور مقابلہ کر رہے ہیں۔ دشمن ملک جب امداد دیتے ہیں تو پھر اپنی شرطیں بھی منواتے ہیں۔ آج ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ غلامیوں کا راستہ اختیار کرنا ہے یا ہمیں ایک آزاد پاکستان چاہیے۔ اس کیلئے ہمیں حکومت اور عوام کی سطح پر فضول خرچیاں بند اور ملک کو مضبوط کرنا ہو گا۔

مصنف کے بارے میں