اسلام آباد: بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں تعلیمی اداروں کو 11 جنوری کھولنے کے بعد طالبعلموں اور والدین کو نئی مشکل نے گھیر لیا ۔
تفصیلات کے مطابق بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں تعلیمی ادارے 11 جنوری کوکھولنے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا تھا ۔ تاہم اس فیصلے سے طالب علم اور والدین کو انوکھی پریشانی لاحق ہوگئی۔
سوشل میڈیا پر سکول کھولے جانے کے حوالے سے دو تاریخیں بتائی جارہی تھیں ، جس میں ایک 18 جنوری جبکہ دوسری 11 جنوری تھی ، ان دوتاریخوں کی وجہ سے عوام میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی کہ آخر کون سی تاریخ درست ہے ۔
دراصل وزرائے تعلیم کے اجلاس کے بعد سکولوں کو 11 جنوری کو ہی کھولے جانے کی بات کی گئی تھی ، تاہم 11 جنوری کو کھولے جانے والے سکولوں میں طلبہ کی بجائے صرف اورصرف اساتذہ اور دیگر سٹاف کی حاضری کی بات کی گئی ہے ۔
جبکہ 18 تاریخ سے نویں اور دسویں ، گیارویں اور بارہویں جماعت کے طلبہ کو تعلیمی اداروں میں جانے کی اجازت دی گئی ہے ، اس کے ساتھ 25 جنوری کو پرائمری سے آٹھویں جماعت تک بچوں کو سکول میں جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
مارچ اور اپریل میں ہونے والے بورڈز کے امتحانات بھی ملتوی کردیے گئے ہیں ، بورڈ کے امتحانات اب مئی اور جون میں ہوں گے ۔
وزیرتعلیم شفقت محمود نے گزشتہ روز کہا تھا کہ مارچ میں ہونے والے امتحانات موخر ہوں گے اور موسم گرما کی تعطیلات بھی اس سال کم ہوں گی ۔