پی ڈی ایم کے پاس اب بیچنے کیلئے کوئی منجن باقی نہیں ہے، فردوس عاشق اعوان

PDM has no manjan left to sell now, Firdous Ashiq Awan
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن استعفوں کے معاملے پر ڈر چکی، جو ڈر گیا وہ مر گیا۔ انہیں علم ہے کہ استعفے دیئے تو خالی نشستوں پر الیکشن ہوں گے۔ بلاول اور مریم مولانا کے کہنے پر اپنے پاؤں پر کلہاڑی نہیں ماریں گے۔ پی ڈی ایم کے پاس اب بیچنے کیلئے کوئی منجن باقی نہیں ہے

لیہ میں 100 میگاواٹ کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں۔ اس منصوبے سے سستی بجلی حاصل ہوگی۔ لیہ منصوبے سے 13 ملین ڈالر کی بچت اور 20 کروڑ یونٹ حاصل ہوں گے۔ وزیر توانائی نے ضرورتیں پوری کرنے کیلئے اہم سنگ میل عبور کیا۔ جبکہ گزشتہ حکومت نے تونائی کے مہنگے منصوبے لگا کر ملک کو نقصان پہنچایا۔ ترقی کا سفر پہلے رائیونڈ تک محدود تھا، اب ملک بھر میں وسیع ہو گیا۔ سابق حکومت کے دور میں جنوبی پنجاب کے حقوق کو سلب کیا گیا۔ بیرونی سرمایہ کاری آنا وزیراعلیٰ پنجاب پر اعتماد کا مظہر ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ فضل الرحمان کے چہیتوں نے ہندو سماھی کو آگ لگائی۔ حکومت پنجاب کے فورم سے ایسی سوچ کی مذمت کرتے ہیں۔ دربدر کی ٹھوکریں کھانے والے جلد اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے۔ کرپشن کرنے والے اپنے حقیقی ٹھکانے پر پہنچے ہوئے ہیں۔ مولانا نے مدرسے کے بچوں کو بہاولپور کی ریلی میں استعمال کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے اب لوٹ مار کو عزت دو کا فلسفہ متعارف کرایا۔ ہاتھ چومنے والے جانتے نہیں کہ مولانا شیرانی نے فضل الرحمان سے ہاتھ کر دیا ہے۔ پہلے پی ڈی ایم نے زرداری کے ہاتھ پر بیت کی، انہوں نے ہاتھ جھٹک لیا، مولانا فضل الرحمان بھی ہاتھ جھٹک لیں گے، ابھی انہیں ہاتھ چومتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، انہیں ایک دوسرے کے قدم چومتے ہوئے بھی دیکھیں گے۔ اس سے قبل فردوس عاشق اعوان نے اپنی ٹویٹ میں اپوزیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ پی ڈی ایم کی منفی سیاست کو عوام نے آرپار کر دیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر توانائی پنجاب اختر ملک کا کہنا تھا کہ پنجاب کی ترقی کی طرف اپنا سفر جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم کی قیادت میں وزیراعلیٰ کے وژن کے مطابق سب سے کم ٹیرف کا منصوبہ لگے گا۔ 100 میگاواٹ کا منصوبہ لگنے سے جنوبی پنجاب کی عوام مستفید ہوں گے۔

اختر ملک کا کہنا تھا کہ لیہ میں انڈسٹری بھی لگے گی اور پھلدار درخت بھی لگائے جائیں گے۔ یہ پہلا منصوبہ ہے جو چین اور پاکستان کے اشتراک سے لگے گا۔ لیہ میں ان منصوبوں سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ اس کے علاوہ ساڑھے 10 ہزار تعلیمی ادارے سولر توانائی پر منتقل کرنے جا رہے ہیں۔