چین کا بھارت پر سرحدی مفاہمت کے حوالے سے دھوکہ دہی کا الزام

چین کا بھارت پر سرحدی مفاہمت کے حوالے سے دھوکہ دہی کا الزام

بیجنگ/نئی دہلی:چین نے بھارت پر سرحدی مفاہمت کے حوالے سے ’دھوکا دہی‘ کا الزام لگایا ہے۔ دونوں ممالک کے مابین کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے اور اس کا اثر وزیر اعظم مودی اور صدر جن پنگ کی اس ہفتے جرمنی میں ہونے والی ملاقات پر بھی پڑ سکتا ہے۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق چین کا الزام ہے کہ بھارتی فوج حال ہی میں اس کے ریاستی علاقے میں داخل ہو گئی تھی اور بھارت کے شمال مشرقی علاقے سکم کے حوالے سے دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین جو مفاہمت ہوئی تھی، بھارت اس کی خلاف ورزی کر رہا ہے، حالانکہ بھارت کی تمام سابقہ حکومتیں اس پر کاربند رہی ہیں۔

دوسری طرف بھارت کا کہنا تھا کہ چین برطانوی دور کے 1890کے جس معاہدے کی بات کر رہا ہے، بھارت اسے تسلیم نہیں کرتا کیوں کہ 2012 میں دونوں ملکوں کے درمیان یہ مفاہمت ہوئی تھی کہ کسی ایسی جگہ کے سلسلے میں جس پر بھارت اور چین کے درمیان تنازعہ ہو جائے، اس کا فیصلہ اس تیسرے ملک کے ساتھ صلاح مشورے سے کیا جائے گا جہاں وہ جگہ واقع ہے۔

اس طرح مذکورہ تنازعے میں شامل تیسرا ملک بھوٹان ہے۔ادھرکا نگریس پارٹی کے ترجمان ابھیشک منوسنگھوی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے 45 دنوں میں چین نے 145مرتبہ سرحدی خلاف ورزی کی ہے۔

چینی فوجی ہیلی کاپٹر بھارتی صوبے اتر آکھنڈ کے علاقے چمولی میں دو مرتبہ داخل ہو چکے ہیں۔ اور مودی حکومت ہے کہ چین کے معاملے میں مسلسل ناکام دکھائی دے رہی ہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔