کو ہلو میں قتل ہونے والی خاتون کا معاملہ حل، تشدد کرکے قتل کیا گیا

 کو ہلو میں قتل ہونے والی خاتون کا معاملہ حل، تشدد کرکے قتل کیا گیا

کوئٹہ: 20جون کو کو ہلو میں قتل ہونے والی خاتون کا معاملہ حل ہو گیا ،میڈیکل رپورٹ کے مطا بق خاتون کو تشدد کر کے قتل کیا گیا ۔تین بچوں کی ماں کو اسی کے خاوند نے قتل کر کے خودکشی کا رنگ دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق حوا کی بیٹی ایک بار پھر ظلم و بربریت کا شکار ہو ئی، 20 جون کو کوہلو کے علاقے مندانی میں عیسیٰ خان نامی شخص نے اپنی بیوی  کو تشدد کر کے قتل کیا اور خودکشی کا رنگ دے کر مقتولہ کو دفنا دیا۔ 24 جون کو مقتولہ کے بھائی غلام یاسین نوزبندغانی نے اپنی مدعیت میں اپنے بہنوئی عیسیٰ خان اور اس کے چھوٹے بھا ئی ولی خان کے خلاف  بہن کو قتل کرنے کی ایف آئی آر درج کروائی ۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا ۔ مجسٹریٹ نے آ ج قبر کشائی کر کے مقتولہ کا پوسٹ مارٹم کرنے کے احکامات جاری کئے  جہاں پر مجسٹریٹ یحیٰی جان ، تحصیلدار تمبو صمد مری ، ڈی ایس پی اور ایس ایچ کوہلو سمیت دیگر ضلعی آفیسران موجود تھے قبر کشائی کر کے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کیا جہاں پر ایم ایس ڈاکٹر صاحب خان مری کی سربراہی میں لیڈی ڈاکٹرز پر مشتمل تین رکنی میڈیکل بورڈ نے لاش کا پوسٹ مارٹم کر کے ابتدائی رپورٹ جاری کی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات پائے گئے بعد میں لاش کو تدفین کیلئے آبائی علاقے تمبو منتقل کر دیا گیا۔

مصنف کے بارے میں