پشاور: تیل و گیس کمپنی کے 6مغوی اہلکار رہا،گزشتہ سال اغوا کیا گیا تھا

پشاور: تیل و گیس کمپنی کے 6مغوی اہلکار رہا،گزشتہ سال اغوا کیا گیا تھا

پشاور: پہاڑوں میں تیل و گیس دریافت کرنے والی کمپنی کے 6مغوی اہلکاروں کو اغوا کاروں نے خیر سگالی کے طور پر جنوبی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر رہا کر دیا ۔پولیٹیکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان ظفرالاسلام کے مطابق کمپنی کے 6 اہلکاروں کو 6 نومبر 2016 کو ایف آر ڈیرہ اسماعیل خان اور ژوب کے درمیان سے اغوا کیا گیا تھا، یہ اہلکار پہاڑی سلسلے میں تیل و گیس کی تلاش میں مصروف تھے۔

بتایا جاتا ہے کہ  اغوا کاروں نے تمام مغویوں کو خیر سگالی کے طور پر پولیٹیکل انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کی کوششوں کی وجہ سے پاک افغان سرحد انگور اڈہ کے قریب رہا کیا۔ رہا ہونے والے اہلکاروں کو پوچھ گچھ کے بعد سخت سیکورٹی میں گھروں کو روانہ کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں تیل اور گیس کا سروے کرنے والی ایک پولِش کمپنی کے چھ پاکستانی کارکن اغوا کر لیے گئے تھے۔ فی الحال کسی تنظیم نے اغوا کی ذمّہ داری قبول نہیں کی۔
چند سال قبل عسکریت پسندوں نے اسی کمپنی میں کام کرنے والے ایک پولش انجنئیر کا سر قلم کر دیا تھا۔ پاکستانی سکیور‌ٹی فورسز کے دو فوجی اہلکاروں نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہے کہ پولش کمپنی ’ جیو فزیکا کراکو‘ میں کام کرنے والے چھ پاکستانیوں کو ہفتہ مورخہ چھبیس نومبر کی دوپہر کو اُن کی گاڑیوں سے اتار کر اِغوا کیا گیا۔
فوجی اہلکاروں کے مطابق یہ واقعہ شمال مغربی شہر ڈیرہ اسماعیل خان سے 80 کلو میٹر کے فاصلے پر ایک گاؤں درازندہ کے قریب پیش آیا۔ عسکری ذرائع میں سے ایک نے روئٹرز کو اغوا ہونے والے افراد کے نام اور قومی شناختی کارڈ نمبر بھی فراہم کیے ہیں۔ ’ جیو فزیکا کراکو‘ پولینڈ کی سرکاری گیس کمپنی ’پی جی این آئی جی ‘ کا ذیلی ادارہ ہے۔

مصنف کے بارے میں