سپریم کورٹ نے نجی چینلز کو بھارتی مواد نشر کرنے سے روک دیا

سپریم کورٹ نے نجی چینلز کو بھارتی مواد نشر کرنے سے روک دیا
کیپشن: بھارتی مواد کی نشریات پاکستانی مواد انڈیا میں نشر کرنے سے مشروط تھی، پیمرا۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے نجی چینلز کو بھارتی مواد نشر کرنے سے روک دیا ہے۔ جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے نجی چینلز کو بھارتی مواد نشر کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے کے خلاف پیمرا کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

پیمرا کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ بھارتی مواد کی نشریات پاکستانی مواد انڈیا میں نشر کرنے سے مشروط تھی تاہم بھارت میں پاکستانی مواد نشر کرنے کی پابندی ہے۔ بھارت میں پابندی کے باعث پاکستان میں بھی پابندی عائد کی گئی لیکن لاہور ہائی کورٹ نے نجی چینلز کو بھارتی مواد نشر کرنے کی اجازت دی۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے بھارتی مواد پر پابندی ہٹانے کے خلاف پیمرا کی اپیل سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے بھارتی مواد نشر کرنے کی اجازت کا ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا۔ عدالت نے پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کی درخواست بھی نمٹاتے ہوئے قرار دیا کہ ہائی کورٹ کو پیمرا کے اختیارات میں مداخلت کا اختیار نہیں۔