اداروں نے حکومت کی ڈوبتی کشتی کو بچانے کی کوشش کی تو عوام دیکھ لے گی ،مریم نواز

Marryam Nawaz Big Announcement about PMIK

اسلام آباد :پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آئین میں ترمیم کا نہ ہی الیکشن کمیشن اور نہ ہی سپریم کورٹ کو کوئی اختیار حاصل ہے ،سپریم کورٹ نے وہی پوزیشن تسلیم کی جو الیکشن کمیشن نے لی ،الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں آئینی پوزیشن لی تھی ،اسلام آباد میں ایک نشست ہا ر جائیں تو الیکشن کمیشن ٹھیک نہیں ،بلوچستان اور کے پی کے میں یہ جیتیں تو الیکشن بالکل ٹھیک ہے ،اب اداروں کو بھی معلوم ہے کہ اداروں کی تضحیک کرنے والے کون لوگ ہیں ،عمران خان آئیں عوام کی عدالت میں،لوگ آپ کا انتظارکررہے ہیں،اگر عمران خان عوام کی عدالت میں گئے تو تاریخی گھیرائو ہوگا۔

مریم نوا زکا کہنا تھا عمران خان کہہ رہے ہیں ممبر بک گئے  ،کل کس منہ سے ان سے اعتماد کا ووٹ لیں گے ،فیصلہ ہو گیا ،آپ پر عدم اعتماد ہو گیا ،اداروں  کو استعمال کرکے   ان  کے سربراہان کے ساتھ تصویریں کھنچواتے ہیں،ملک میں اس وقت کوئی وزیراعظم نہیں ہے ،سلیکٹڈ پر بھی عدم اعتما د ہو چکا ہے ،مجبور ،لاچار اور ناکام حکومت کا کیا فائدہ ؟عوام پر اعتماد ہے تو سپریم کورٹ کے پیچھے کیوں چھپ رہے ہیں،اگر عوام کی عدالت میں  گئے تو تاریخی  حساب ہو گا ،عوام کی عدالت میں  آئیں ،لوگ احتساب کرنے کیلئے تیار ہیں،نوازشریف  کے اصولی مؤقف کی وجہ سے اداروں کو پیچھے ہٹنا پڑا ،انہوں نے کہا ادارے کھل کو آپ کی مدد نہیں کرسکے ،اگر  اداروں نے حکومت کی ڈوبتی کشتی کو بچانے کی کوشش کی تو عوام  دیکھ لے گی ،نیب عمران خان کی  ذاتی جاگیر ہے ،نیب کا مکروہ چہرہ پوری دنیا نے دیکھ لیا ہے ۔

مریم نواز  نے کہا صدر نے سمری میں لکھا ہے کہ وزیر اعظم اعتماد کا ووٹ کھو چکے ہیں اسے اب پبلک بھی کیا جائے،آپ کو استعفا دے دیناچاہیے، آپ کا صدربھی عدم اعتماد کےلیےکہہ رہاہے،انہوں نے کہا قومی اسمبلی کا اجلاس آئین کی شق 91/7 کے تحت بلایا گیا ہے ،شق میں درج ہے کہ وزیر اعظم اعتماد کو کھو چکے اور اب وہ اعتماد کا ووٹ لیں ،ضمنی انتخاب میں جو بات قوم کو سمجھ آگئی تھی وہ صدر کو کل سمجھ آئی ہے ،صدر کو مبارکباد دیتی ہوں کہ انہیں دیر سے ہی لیکن سمجھ آگئی ۔

مریم نواز نے واضح اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کے آزاد کشمیر میں مینڈیٹ کو چرانے کی کوشش کی گئی تو آپ کا بُرا حال ہوگا ،راجا فاروق حیدر اور ان کی پارلیمانی پارٹی آج بھی متحد اور ساتھ ہے ،آزاد کشمیر میں گلگت بلتستان کی طرح مینڈیٹ چرانے کی کوشش کی گئی تو ڈسکہ والا حال ہو گا،2018 کے انتخابی نتائج کو نہ تسلیم کیا نہ ہی عمران خان کو وزیراعظم مانتے ہیں،آیندہ مینڈیٹ چوری کرنے کی کوشش کی گئی تو جان لیں عوام جاگ رہے ہیں،عمران خان پرعدم اعتماد ہوگیا ہے،عمران خان جن اراکین کوبکاؤ کہتےہیں اب ان ہی سےاعتمادکاووٹ لیناچاہتےہیں۔

انہوں نے مزید کہا جس جماعت کو یہ کہتے تھے ختم ہوگئی اس کے لیے لوگ ٹکٹ چاہتے ہیں، فیصلہ ہوگیا،آپ پر عدم ا عتماد ہوگیا ہے، صدرکہہ چکے ہیں وزیراعظم عوام کا اعتماد کھوچکے ہیں،عمران خان،اب آپ کواقتدارسےچمٹے رہناکا کوئی حق نہیں،ہم اداروں کی سر بلندی کیلئے آواز اٹھا رہے ہیں ۔اگر عمران خان عوام کی عدالت میں گئے تو تاریخی گھیرائو ہوگا۔