پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا
کیپشن: پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا
سورس: فائل فوٹو

لاہور: پنجاب اسمبلی کا تاخیر سے شروع ہونے والا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذرہو گیا اور کارروائی محض آدھا گھنٹہ ہی چل سکی۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے اور 29 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ پیپلزپارٹی کے رکن مخدوم عثمان نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کی کارروائی کو سنجیدہ نہیں لیا جاتا اور ابھی تک قائمہ کمیٹیاں بھی فعال نہیں ہو سکیں۔

وزیر قانون راجا بشارت نے جواب دیا کہ قائمہ کمیٹیاں اپوزیشن کے رویے کے باعث غیر فعال ہیں۔ اپوزیشن کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر گنتی نہ کروانے پر اپوزیشن نے ایوان میں احتجاج اور شورشرابا شروع کیا۔

اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ایوان میں پھینک دیں۔شدید نعرے بازی بھی کی۔ وہیں حکومت نے اپوزیشن کے شور شرابے میں 9 آرڈیننس اور 5 بلز ایوان میں پیش کیے۔پینل آف چئیرمین نے آرڈیننس اور بل متلعقہ کمیٹوں کو ریفر کرتے ہوئے 2 ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔

اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے اعتماد کا ووٹ لینے پربحث کی گئی جس پر پینل آف چیئرمین میاں شفیع کا وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ پر بحث سے متعلق اعتراض کیا اور کہا کہ وفاق کا معاملہ ہے یہاں کیوں اٹھا رہے ہیں۔  بعدازاں پنجاب اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز دو بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا ۔