دنیا کی پچیس فیصد آبادی فیس بک کے سحر میں جکڑ چکی ہے

دنیا کی پچیس فیصد آبادی فیس بک کے سحر میں جکڑ چکی ہے

لاہور:دنیائے انٹرنیٹ میں سب سے زیادہ استعمال سماجی رابطے کی ویب سائٹس کا ہو رہا ہے اور ان میں سر فہرست فیس بک ہے ۔اپنے پیاروں سے رابطے میں رہنے کے علاوہ فیس بک بہت سے سیاسی،سماجی و معاشرتی پہلووں میں بھی اپنا کردار اد ااکر رہی ہے ۔یہ حقیقت تو آپکو تسلیم کرنا پڑے گی کہ دنیا کی 25فیصد آبادی فیس بک کے سحر میں جکڑ چکی ہے ۔

 فیس بک کے ماہانہ صارفین کی تعداد 1.94 ارب تک جاپہنچی ہے اور چند ہفتوں میں یہ 2 ارب کا جادوئی ہندسہ عبور کرجائے گی۔

فیس بک نے گزشتہ دنوں اپنی سہ ماہی رپورٹ پیش کی جس کے مطابق اس کے ماہانہ صارفین کی تعداد تین ماہ کے دوران ایک ارب 86 کروڑ سے بڑھ کر 1.94 ارب ہوگئی ہے۔

اسی طرح روزانہ اس سماجی رابطے کی سائٹ کو استعمال کرنے والوں کی تعداد 1.28 ارب ہوگئی ہے۔

1.94 ارب کا ہندسہ بہت بڑا ہے کیونکہ اس وقت ایک اندازے کے مطابق دنیا کی کل آبادی ساڑھے سات ارب کے قریب ہے۔فیس بک  تین ماہ کے دوران آٹھ ارب ڈالرز کمانے میں کامیاب رہی جو کہ گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے۔

ویسے آج کل فیس بک کے بانی مارک زکربرگ صارفین کی تعداد سے زیادہ ان کے سوشل میڈیا نیٹ ورک کے لوگوں پر مرتب ہونے والے اثرات کے حوالے سے زیادہ فکر مند ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ پرتشدد مواد کی روک تھام کے لیے وہ مزید تین ہزار افراد کی خدمات حاصل کرنے کا اعلان کرچکے ہیں جبکہ کمپنی جعلی خبروں اور افواہوں کی روک تھام کے لیے بھی متعدد اقدامات کررہی ہے۔

سہ ماہی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ میسنجر اور واٹس ایپ کے ماہانہ صارفین کی تعداد ایک ارب 20 کروڑ سے زائد جبکہ انسٹاگرام استعمال کرنے والے 70 کروڑ ہیں۔