صدر مملکت کا انتخابی اصلاحات پر آرڈیننس لانے کا اعلان، اپوزیشن کو مشاورت کی دعوت

صدر مملکت کا انتخابی اصلاحات پر آرڈیننس لانے کا اعلان، اپوزیشن کو مشاورت کی دعوت
کیپشن: صدر مملکت کا انتخابی اصلاحات پر آرڈیننس لانے کا اعلان، اپوزیشن کو مشاورت کی دعوت
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے انتخابی اصلاحات پر مشاورت کیلئے اپوزیشن کو ایوان صدر آنے کی دعوت دے دی ہے،

نجی ٹی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپوزیشن کی جماعتوں سے کہا کہ عید کے بعد آپ فورا ایوان صدر آ جائیں اگر اپوزیشن نہیں آنا چاہتی تو خود پارلیمنٹ ہاؤس جانے کیلئے تیار ہوں کیونکہ انتخابی اصلاحات پر اصل فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے۔

صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ آرڈیننس اس لیے لایا جا رہا ہے کیونکہ ہمیں الیکٹرانک ووٹنگ کی طرف جانا ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کا مطلب یہ نہیں کہ اس میں بیلٹ پیپر نہیں ہوگا بلکہ الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم میں پیپربیلٹ شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرڈیننس اس لیے آئیگا کیونکہ 3 لاکھ پولنگ بوتھ ہونگے اور 3 لاکھ 25 ہزارمشینیں بنانی ہیں۔ سب کی مشاورت سے معاملہ حل ہو جائے تو یومیہ ایک ہزار مشینیں بننی ہیں۔ ووٹنگ مشین کا انٹرنیٹ سے کوئی تعلق نہیں۔ کوئی بھی ووٹنگ مشین کو ہیک نہیں کر سکتا۔ صدر مملکت نے کہا کہ بھارت میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم 1985 سے چل رہا ہے۔

ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ 2017 کے الیکشن ریفارم زایکٹ میں بائیو میٹرک شناخت کی بات رکھی گئی تھی۔ بائیو میٹرک سسٹم سے اصل ووٹرکی شناخت ہو گی اور مشین سے نکلی پرچی بیلٹ بکس میں ڈالی جائے گی۔

صدرمملکت عارف علوی نے کہا کہ الیکٹرانک سسٹم میں مشین سے انتخابی نشان پر بٹن دبا کر پرچی نکالی جائے گی۔ نادرا اور الیکشن کمیشن حکام کو تمام میٹنگ میں بلایا گیا اور فزیکل بیلٹ پیپرز حتمی نتائج کیلئے شمار ہوں گے۔

صدر مملکت  ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے پارٹی انتخابات میں ٹیلی فون کے ذریعے 35 لاکھ ووٹ ڈلوائے۔