ڈپلومیٹک پوائنٹ اسکورنگ کے لیے دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے:  بلاول کا ایس سی او سے خطاب

ڈپلومیٹک پوائنٹ اسکورنگ کے لیے دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے:  بلاول کا ایس سی او سے خطاب

 گووا : وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سفارتی ڈپلومیٹک پوائنٹ اسکورنگ کے لیے دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

بھارت کے ساحلی اور سیاحتی شہر گووا میں وزرائے خارجہ جمعہ کو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے شنگھائی تعاون تنظیم کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وزرائے خارجہ اجلاس کے لیے گوا میں میری موجودگی سے بڑھ کر اس بات کا کوئی عندیا نہیں ہو سکتا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  سب ممالک دیرینہ، تاریخی، ثقافتی، تہذیبی اور جغرافیائی رشتوں میں بندھے ہیں،پاکستان اصل شنگھائی اسپرٹ میں موجودمشترکہ ترقی پرپختہ یقین رکھتا ہے، مشترکہ ترقی کا اصول علاقائی، اقتصادی روابط اورتعاون پاکستان کے وژن سے ہم آہنگ ہے، یوریشین کنیکٹیوٹی کا وژن اگلی سطح تک لےجانےکیلئے یہ اہم پلیٹ فارم ہوسکتاہے، ہم ستمبر 2023 میں علاقائی خوشحالی کیلئے ٹرانسپورٹ کنیکٹیوٹی کانفرنس کی میزبانی کے منتظر ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ  سی پیک سینٹرل ایشیائی ریاستوں کو راہداری تجارت کے لیے بہترین موقع دیتاہے، پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کی علاقائی اور عالمی کوششوں کا حصہ بننے کے لیے پرعزم ہے، معیشتوں میں رابطےکی کمی علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

وزیر خارجہ  نے کہا سمرقند اعلامیے نے خطے میں موثر راہداریوں اور قابل اعتماد سپلائی چینزکا مطالبہ کیا تھا، مشترکہ اقتصادی وژن آگے بڑھانےکیلئے اجتماعی رابطے میں سرمایہ کاری ضروری ہے۔