پانی پر تیر کر آلودگی کھانے والا روبوٹ

گندگی صاف کرنے والا یہ روبوٹ پانی کے ذخائر سے الجی، آلودگی اور دیگر نامیاتی مرکبات صاف کرکے اسے پاک کرسکتا ہے بلکہ خود رو الجی سے پانی کے بہاؤ میں پیدا ہونے والی رکاوٹ کو بھی دور کرسکتا ہے۔

پانی پر تیر کر آلودگی کھانے والا روبوٹ

گندگی صاف کرنے والا یہ روبوٹ پانی کے ذخائر سے الجی، آلودگی اور دیگر نامیاتی مرکبات صاف کرکے اسے پاک کرسکتا ہے بلکہ خود رو الجی سے پانی کے بہاؤ میں پیدا ہونے والی رکاوٹ کو بھی دور کرسکتا ہے۔  اس روبوٹ کو برسٹل کے انجینیئروں اور ماہرین نے تیار کیا ہے جب کہ اسے اضافی بیٹری کی ضرورت نہیں ہوگی۔

روبوٹ ایک سمندری مخلوق ’’سیلپ‘‘ سے مشابہہ ہے جو شفاف نلکی جیسا ایک جاندار ہوتا ہے۔ روبوٹ کا ’منہ‘ ایک نرم پالیمر سے بنایا گیا ہے جس میں پانی پر موجود نامیاتی مرکبات داخل ہوں گے اور روبوٹ کو توانائی فراہم کریں گے۔ اس کے اندر مائیکروبیئل فیول سیل نصب کیا گیا ہے جو نامیاتی مادوں کو توڑ کر بیکٹیریا سے اپنے لیے ضروری توانائی حاصل کرتا ہے۔ بیکٹیریا فیول سیل میں جاکر بجلی بنانے میں مدد دیتے ہیں اور فالتو اور بچا ہوا مادہ دوسری جانب سے باہر نکل جائے گا۔

روبوٹ بہت کم توانائی تیار کرتا ہے لیکن اس کا نرم اور لجلجا ڈیزائن بہت کم توانائی خرچ کرتا ہے۔ اس روپوٹ کو بہت جلد بہتر بناکر طویل عرصے تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس سے پہلے امریکی سائنسدانوں نے تھری ڈی پرنٹڈ آکٹوپس بنائی تھی جسے ’’اوکٹوبوٹ‘‘ کا نام دیا گیا تھا۔ اوکٹوبوٹ کو بنانے میں بہت کم اخراجات آئے ہیں اور اب تک ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین ایسے 300 روبوٹ تیار کرچکی ہے۔ یہ روبوٹ آبی ری ایکشن سے آگے بڑھتا ہے ۔