جہانگیر ترین کی سرکاری اجلاسوں کی صدارت پر وفاقی حکومت سے جواب طلب

جہانگیر ترین کی سرکاری اجلاسوں کی صدارت پر وفاقی حکومت سے جواب طلب
کیپشن: وزیراعظم نے جہانگیر ترین کو اجلاسوں کی صدارت کی اجازت دیکر سپریم کورٹ کے فیصلے کی نفی کی ہے، درخواست گزار۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: ہائی کورٹ نے جہانگیر ترین کی سرکاری اجلاسوں کی صدارت کرنے کے اقدام کے خلاف درخواست پر جہانگیر ترین اور وفاقی حکومت سے 4 دسمبر تک جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے چوہدری شعیب سلیم ایڈووکیٹ کی آئینی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کو سپریم کورٹ نے بددیانت اور بے ایمان قرار دیا۔ اس کے باوجود جہانگیر ترین نے وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں حکومتی اجلاسوں کی صدارت کی۔ نااہل جہانگیر ترین نے حکومتی اجلاسوں کے دوران بریفنگ لی اور احکامات جارے کئے۔

درخواست گزار کا موقف تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے جہانگیر ترین کو اجلاسوں کی صدارت کی اجازت دے کر سپریم کورٹ کے فیصلے کی نفی کی ہے جبکہ اطلاعات ہیں کہ جہانگیر ترین بیشتر حکومتی اجلاسوں کی صدارت کر کے احکامات بھی جاری کر رہے ہیں۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ جہانگیر ترین کو حکومتی اجلاسوں کی صدارت کرنے سے روکنے کا حکم جاری کرے اور جہانگیر ترین پر حکومتی اجلاسوں کی صدارت پر مستقل پابندی عائد کی جائے۔ عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد جہانگیر ترین اور وفاقی حکومت سے 4 دسمبر تک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔