جنوبی کوریا کے سابق صدر کو کرپشن الزامات میں 15 برس قید

جنوبی کوریا کے سابق صدر کو کرپشن الزامات میں 15 برس قید
کیپشن: image by facebook

سیئول : جنوبی کوریا کی عدالت نے سابق صدر لی میونگ بک پر کرپشن کے الزامات ثابت ہونے پر 15 برس قید کی سزا سناتے ہوئے اربوں وون جرمانے عائد کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول کی عدالت نے کرپشن کیس کی سماعت کرتے ہوئے سابق صدر لی میونگ بک پر عائد کرپشن الزامات ثابت ہونے پر 15 برس قید اور 13 ارب وون ’کورین کرنسی‘ جرمانے کی سزا سنا دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کے سابق صدر خراب طبعیت کے باعث سیئول کی عدالت میں پیش ہونے سے قاصر تھے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیئول کی عدالت نے وکیل صفائی اور مدعی کے دلائل سننے کے بعد لیومیونگ بک کو مجرم قرار دیتے ہوئے لی میونگ بک کی غیر موجودگی میں ہی سزا سنادی۔

جنوبی کوریا کے سابق صدر لی میونگ بک نے دعویٰ کیا ہے کہ ’ان پر بنائے گئے کرپشن کے مقدمات سیاسی مقاصد کے لیے ہیں۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ لی میونگ بک قید کی سزا پانے والے جنوبی کوریا کے چوتھے سابق صدر ہیں، ان سے قبل جنوبی کوریا کے سابق صدر پارک گوئن کو بھی کرپشن کے الزامات کے تحت 33 برس قید کی سزا ہوئی تھی۔

سیئول کی عدالت کے جج نے کیس کی سماعت کے دوران کہنا تھا کہ جنوبی کوریا کے سابق صدر نے معروف الیکٹرانک کمپنی سام سنگ کے چیئرمین سے معذرت کے بدلے اربوں وون رشوت کے طور پر وصول کیے تھے اور دوران تفتیش اعتراف بھی کیا تھا۔