ایران سائبر حملوں کے ذریعے امریکی صدارتی مہمات کو نشانہ بنانے کے لیے کوشاں

ایران سائبر حملوں کے ذریعے امریکی صدارتی مہمات کو نشانہ بنانے کے لیے کوشاں

واشنگٹن:امریکی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ ایران امریکی مفادات پر سائبر حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ایک رپورٹ میں اخبار نے مائیکرو سافٹ کمپنی کے حوالے سے بتایا کہ ایرانی ہیکروں نے امریکی صدارتی مہمات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ۔

مائیکرو سافٹ کمپنی کے توسط سے شائع ہونے والی معلومات کے مطابق امریکی صدارتی امیدواروں، متعدد سرکاری عہدیداروں اور صحافیوں کے کمپیوٹر سسٹم کو سائبر حملوں کا نشانہ بنایا گیا ۔

امریکی کمپنی نے الزام عاید کیا کہ ہیکروں کا تعلق ایران سے ہے۔ ہیکنگ کے حملے اگست اور ستمبر میں 30 دن تک جاری رہے۔ اس دوران صارفین کی 2700 سائٹس کو ہیک کرنے کی کوشش کی گئی۔کمپنی نے تصدیق کی کہ چار ای میل ایڈریسز کو ہیک کیا گیا تھا، لیکن ان میں سے کوئی بھی انتخابی مہم کے ممبروں یا سرکاری عہدیداروں کی ای میل آئی ڈی شامل نہیں۔

یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران خود تہران اور واشنگٹن کے مابین سائبر جنگ کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف اور ایرانی شہری دفاعی تنظیم کے سربراہ، غلام رضا جلالی نے کہا کہ امریکا نے حال ہی میں سائبر حملے شروع کیے ہیں۔

اخبار نے امریکی عہدے داروں کے حوالے سے بتایا کہ صرف تین ماہ قبل ایران کے خلاف امریکی سائبر حملے اس وقت کامیاب ہوئے جب ٹرمپ جون میں روایتی میزائل حملے کو منسوخ کرنے کے بعد ایرانی فوج کے ذریعہ آئل ٹینکروں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے کلیدی ڈیٹا بیس کو تباہ کیا گیا تھا۔

یہ سائبر حملے امریکی ڈرون پر ایرانی فائرنگ اور اسے مار گرانے کے رد عمل میں کیے گئے تھے۔حال ہی میں ایران نے دعوی کیا تھا کہ امریکا اس کی تنصیبات پر سائبر حملے کر رہا ہے۔ ایران کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکا یومیہ ایرانی کمپیوٹر سسٹم پر 50 ہزار سائبر حملے کرتا ہے تاہم ایرانی ماہرین انہیں ناکام بنا رہے ہیں۔