کچھ آر……کچھ پار

کچھ آر……کچھ پار

 تحریک انصا ف کے سربراہ وسابق وزیراعظم عمران خان کے بارے میں کم وبیش تمام سیاسی جماعتیں اس بات پرمتفق تھیں کہ جس تیزرفتاری سے وہ سیاسی منازل طے کررہے ہیں ایک وقت آئے گا کہ وہ اپنے ہی وزن سے منہ کے بل گریں گے اورمیں سمجھتاہوں کہ وہ وقت قریب آگیاہے،عمران خان بڑی تیزی سے اپنی شہرت کی بلندیوں سے زمین کی طرف آرہے ہیں مگران کی کچن کیبنٹ ابھی تک انہیں اندھیرے میں فائرکرنے کیلئے ”واہ واہ واہ“میں لگی ہوئی ہے،سائفرکی کہانی اب مکمل طورپرکھل کرقوم کے سامنے آچکی ہے،عمران خان کی اپنے سیکرٹری اعظم خان کے ساتھ دونوں آڈیولیکس نے ہمارے یوتھیے دوستوں کی بھی آنکھیں کھول دی ہیں،اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان کی Likingاپنی جگہ اہمیت کی حامل ہے جس کی وجہ سے لوگ ان کوسیاسی کی بجائے بطور کھلاڑی اپنا ہیرومانتی ہے اوراسی چاہت میں کچھ اندھے اورکچھ عقل کے اندھوں نے پاکستان کا مستقبل داؤپرلگادیا،گذشتہ چارسالوں میں پاکستان کی مجموعی ترقی کی شرح جس قدرمتاثرہوئی ہے اس Damageکودرست کرنے کیلئے ایک طویل المدتی حکومت کی اشد ضرورت ہے تاکہ خارجی،داخلی،ادارہ جاتی اورسیاسی وعوامی طورپرافراتفری پھیلی اس کوکنٹرول کرکے مستقبل کاسوچاجائے۔اوروطن کے ساتھ کھیل نہ کھیلا جاسکے جوعمران خان امریکہ کے ساتھ پاکستان سے کھیل رہے تھے۔اس لئے پاکستان کے ساتھ کھیلنا بند ہوناچاہیے اوراب کی بار ریاستی اداروں کو ”کچھ آر کچھ پار‘‘کرناپڑے گا،ورنہ کچھ ویڈیوز آنے والی ہیں جس سے سب کچھ پارہی نہ ہوجائے۔سائفرکی انکوائری کافیصلہ درست ہے کیونکہ جس اندازمیں اس ایشوکواچھالاگیا وہ درست نہ تھا،اچھاہے انکوائری سے اب حتمی طورپردودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجائے گا،اس انکوائری پرسابق وزیراعظم اوران کی ٹیم گھبرائی ہوئی ہے کیونکہ انہیں عدالتوں اورتحقیقاتی اداروں میں دھکے کھانے کی کوئی خاص عادت نہیں پڑی۔
عمران خان اورشوکت ترین کی آڈیولیکس نے تحریک انصاف کے کندھے پرجومیڈل سجائے ہیں وہ تادیران کے ماتھے کاجھومررہیں گے اورتاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی کیونکہ کپتان نے جس طر ح اپنی حکومت کے خاتمہ پرسائفر،سائفر،غیرملکی سازش،غیرملکی سازش کاوادیلا کیا اس نقصان کوRepairکرنے کیلئے ریاست کوبہت محنت کرناہوگی،اقتدارکے نشہ میں امریکہ اورپاکستان کے درمیان ایک فساد پیداکرنے کی کوشش کی گئی،اس حوالے سے اگرچہ قانونی کاروائی ہونے جارہی ہے مگرحکومت فوری طورپرسیکرٹری خارجہ سہیل محمود سمیت وزارت خارجہ کے دیگران افسران کوبھی شامل تفتیش کرے جواس سازش میں حصہ داربنے،وزارت خارجہ کے افسران کی اپنی سفارتی بدمعاشی ہے،پوری دنیا میں انجوائے کرتے ہیں،مراعات لیتے ہیں مگران کی ملک کیلئے کارکردگی چند ایک کے سوا کسی کی نہیں،ان کا بھی تھرڈپارٹی پروفیشنل آڈٹ ہوناچاہئے کیونکہ ہماری کمزورخارجہ پالیسوں کے ساتھ دفترخارجہ کے نااہل افسران کا بھی بڑا عمل دخل ہے،ان کی مختلف ممالک میں بطورسفیرتقرریوں کے بارے میں بھی ایک سنیارٹی کم فٹنس کاایک شفاف طریقہ ہوناچاہئے تاکہ وہ بھی سیاستدانوں کی طرح احتساب کے دائرہ کارمیں آئیں۔ بحرحال بلاول بھٹو بطوروزیرخارجہ وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں پاکستان کے امیج کوبہترکرنے کیلئے کام کررہے ہیں،کیونکہ ان کاایک خاص مقام ہے وہ سرشاہنوازبھٹوکے پڑنواسے،بھٹوکے نواسے اورشہید بی بی کے صاحبزادے ہیں،دنیا کے لیڈران کے ساتھ تصویربنوانے میں عزت محسوس کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب ہماری ملتانی شاہ صاحب کی خاص ہدایات پرفوٹوگرافرز (سفارتی سٹاف)اسی ٹینشن میں رہتاتھاکہ ایک بھی تصویرمس ہوگئی توسیدھا تبادلہ پاکستان ہوگا۔
وفاقی کابینہ نے عمران خان سمیت ان کی ٹیم کیخلاف کاروائی کافیصلہ کرلیاہے،اس میں وہ کس حد تک کامیاب ہوتی ہے یہ ایک الگ بحث ہے کیونکہ ''Khan still blue eye''ہے،اس کیخلاف حتمی کاروائی کافیصلہ حکومت کونہیں بلکہ کسی اورکوکرنا ہے،اگر ”وہ فیصلہ کرلیتے ہیں ”توپھرپاکستان کی مستقبل کی سیاسی راہوں کی نشاندہی ہوجائے گی بصورت دیگرملک مچھلی منڈ ی ہی بنارہے گا،تبدیلی کی ہوا چل نکلی ہے،عوام سابقہ حکومت کی پالیسوں سے سخت نالاں ہیں،شہبازحکومت نے عوام کوریلیف دینے کیلئے کام شروع کردیاہے،اگرچہ حقیقی ریلیف میں کچھ وقت لگے گا لیکن حالات بہتری کی جانب جارہے ہیں،اگرحکومت پٹرول کی قیمتو ں کوکم سے کم دو سو روپے لیٹرپرمستحکم کرلے اوربجلی کی قیمتوں میں حقیقی ریلیف دے دے تواس کے مثبت سیاسی اثرات ہوں گے،اوراگرسابق وزیراعظم محمدنوازشریف دسمبرتک پاکستان آگئے توپوری سیاسی فضا بدل جائے گی، پھرسیاسی میدان اصل مقابلہ ہوگا جس کے تین کھلاڑی ن لیگ،پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف ہیں،اس بار آرٹی ایس کے بیٹھ جانے کے امکانات نہیں ہیں،غیرملکی سازش کابھانڈہ جوبیچ چوراہے پھوٹاہے وہ مزید رسواہوگاکیونکہ کپتان نے امریکہ کے ساتھ بھی ”ڈبل گیم ”کرنے کی کوشش کی مگروہ ناکام ہوگئے،امریکی سفارت خانے کے افسران نے کپتان اوراعظم خان کی دونوں آڈیو لیکس کی انگریزی ٹرانسکرپٹ کراکرباربار اس کاتجزیہ کیا کہ عمران خان ہمیں کیوں اپنی حکومت کے خاتمہ پر رگڑا دے رہاہے؟؟؟ اطلاعات ہیں کہ امریکہ ابھی تک عمران خان کے ساتھ تعلقات کوخراب نہیں کررہاکیونکہ امریکن تھنک ٹینکس ہمیشہ Wait & See کررہے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں ابھی مزید آڈیولیک ہونے والی ہیں بلکہ ویڈیوبھی آنے والی ہیں اس لئے امریکن فی الحال ”ٹھنڈے“پڑے ہیں۔
مریم نوازکی دھواں دھارپریس کانفرنس کے مندرجات حقیقت پرمبنی ہیں کیونکہ 2018ء کے بعد سب سے زیادہ جس نے سیاسی انتقام بھگتاہے وہ مریم نوازہیں،جن کے والد کی حکومت ختم کی گئی،پارٹی قیادت چھینی گئی،والد کے ساتھ بیمار والدہ کولند ن چھو ڑ کراڈیالہ جیل قید ہوئیں،عدم موجودگی میں والد ہ اورپھردادی اللہ کوپیاری ہوگئیں،شوہرکوبھی سزا ہوئی،جیل اورنیب حراست میں قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کیں،نیب کے عقوبت خانے میں اذیتیں دی گئیں،ہراساں کیاگا جس کا ذکرانہوں نے اسلام آباد میں اپنی بریت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔سیاسی طورپرمقدمات کابننااپنی جگہ ایک سیاست ہے مگرخواتین رہنما ؤں کوگھٹیاانداز میں ہراساں کئے جانے پرنیب کے اس وقت کے افسران کیخلاف کاروائی ہونی چاہئے تاکہ جواذیتیں اورسلوک مریم نوازنے برداشت کیاوہ کسی اورکی بہن بیٹی کیساتھ روا نہ رکھاجاسکے۔مریم نوازنے بڑی ہمت و حوصلے سے چھ سال کاعرصہ گذارا، اور بالاآخر سرخرو ہوئیں،اب عدالتی احکامات کی روشنی میں پاسپورٹ کامسئلہ بھی حل ہوگیاہے جوتین سال سے عدالتی تحویل میں تھا،یہ مسلم لیگ ن اورشریف خاندان کیلئے بڑی خبر ہے اورقومی امکان ہے کہ مریم نواز بہت جلد وہ لندن کیلئے روانہ ہوں گی کیونکہ جولائی2018سے پاکستان میں ہیں،اوراس بتایا جاتا ہے کہ ان کی واپسی میاں محمدنوازشریف کے ساتھ ہوگی جوپاکستان کی سیاست کیلئے ایک بڑا بریک تھروہو گا، باقی جو لوگ جوگلہ پھاڑ پھاڑ کرحکومتی انتقام کے حق میں دلائل دیتے تھے اب دکھائی نہیں دے رہے کیونکہ شہزاد اکبرسمیت کابینہ کے کئی وزراجانتے ہیں کہ کیاہورہاہے؟اورکس کے کہنے پرہورہاہے؟اس لئے اب وہ خاموش ہیں لیکن بعض شرپسند عناصرچیخ وپکارمیں لگے ہوئے ہیں کیونکہ وہ انہی باتوں کاکھٹاکھاتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں