مستقبل میں سی پیک پاکستان کا سب سے قیمتی اثاثہ ہو گا، شاہد رشید بٹ

مستقبل میں سی پیک پاکستان کا سب سے قیمتی اثاثہ ہو گا، شاہد رشید بٹ

اسلام آباد:  اسلام آباد   چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ سی پیک دنیا میں نئے معاشی نظام کے قیام کی طرف ایک اہم قدم ہے جس کی وجہ سے اس کی مخالفت ہو   رہی ہے۔ اس منصوبے سے مغربی ممالک کی اقتصادی اجارہ داری کا خاتمہ ہو گا اورپاکستان سمیت تیسری دنیاکے درجنوں ممالک کی ترقی کی راہیں کھلیں گی جو متعدد عالمی قوتوں کو منظور نہیں۔

شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت دنیا میں رائج اقتصادی نظام کمزوریوں اور خامیوں کا مجموعہ ہے جو غریب ممالک کے رہے سہے وسائل امیر ممالک کی طرف منتقل کر کے تیسری دنیا کو غربت، جہالت اور دہشت گردی کی دلدل میں دھکیل رہا ہے جبکہ چین کا نیا اکنامک ماڈل غریب ممالک کی ترقی کو یقینی بنائے گا جس کے نتیجہ میں خطہ سے بھوک کا خاتمہ ہو جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ تین ہزار دو سو اٹھارہ کلو میٹر پر مشتمل راہداری سے دنیا کے نصف ممالک چین کے قریب ہو جائیں گے جبکہ یہ منصوبہ پاکستان کی کمزور معیشت کیلئے آکسیجن کا کام کرے گا جس سے ملکی ترقی کا عمل تیز،جی ڈی پی میں زبردست اضافہ، روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔ اس منصوبہ کی بدولت پاکستان اور چین کے مابین تجارتی عدم توازن کافی کم ہو جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ بھارت اس منصوبے کی مخالفت کرنے کی بجائے اس میں شامل ہو جائے تاکہ اسے پاکستان کے راستے افغانستان کی منڈیوں تک رسائل مل سکے اور اسکی معیشت ترقی کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے سال میں سی پیک کے تحت بننے والے توانائی کے بعض منصوبے پیداوار شروع کر دینگے جس سے نیشنل گرڈ میں سات ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہو جائے گی جبکہ مشرقی اور مغربی روٹ باہم منسلک ہو جائیں گے۔ اس سے پاکستان میں بھرپورصنعتکاری کے عمل کا آغاز ہو جائے گا جس میں نو صنعتی زونز کا قیام بھی شامل ہے۔

مصنف کے بارے میں