مقبوضہ کشمیر میں پرتشدد مظاہرے ، ایک نوجوان شہید

مقبوضہ کشمیر میں پرتشدد مظاہرے ، ایک نوجوان شہید
کیپشن: image by facebook

سری نگر: ریاستی آزادی صلب کرنے کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جس کے دوران زخمی ہونے والا شخص چل بسا ، تنازع زدہ خطے کے مرکزی شہر سری نگر کے 18 سالہ اسرار احمد خان منگل کی رات کو ہسپتال میں مہینے پہلے لگے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

جموں و کشمیر ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال، جہاں مشتعل ہجوم پتھراؤ کر رہے تھے، میں اسے کسی نوکیلی چیز سے چوٹ لگی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ چند مظاہرین کے مطابق اسرار احمد خان کو آنسو گیس کا شیل لگا تھا تاہم پولیس کو شک ہے کہ اسے پتھر آکر لگا تھا, میڈیا نے احتجاج کے دوران متعدد ہلاکتوں کی رپورٹ کی تھی تاہم حکام اس کی تردید کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ 5 اگست کو بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سےمقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل ہی وادی میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کردی تھی جبکہ ہزاروں اضافی فوجی بھی وہاں بھیج دیے تھے,اس کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی نظربندکردیا گیا تھا۔

تاہم اس خصوصی حیثیت کے خاتمے کے چند گھنٹوں بعد ہی عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی سمیت جموں اینڈ کشمیر پیپلز کانفرس کی قیادت سجاد لون اور عمران انصاری کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔

بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی میں لگائے گئے ، اس لاک ڈاؤن کو 32 روز ہو چکے ہیں جس کے باعث وہاں لوگ محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔