معروف مشروب ساز کمپنی کا نیا اشتہار تنقید کی زد میں

معروف مشروب ساز کمپنی کا نیا اشتہار تنقید کی زد میں

نیو یارک:اشتہارات کے ذریعے پروڈکٹس فروخت کرنا میڈیا کا ایک اہم حصہ ہے اور یہ اشتہارات کسی میڈیا ہاﺅس کی چلنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور کچھ ایسے برینڈز بھی ہوتے ہیں جو بہت مقبول ہوتے ہیں جن کے اشتہارات ہر چینل لینا چاہتا ہے لیکن ا گر کوئی اشتہار متنازع ہو تو پھر بات کھٹائی میں بھی پڑ سکتی ہے ایسا ہی ہوا ہے مقبول مشروب ساز کمپنی کے ساتھ جس کا نیا اشتہار سوشل میڈیا پر متنازع بن گیا اور لوگوں کی جانب سے اس پر بہت زیادہ تنقید کی جارہی ہے۔منگل کی شام اس کمپنی نے اپنے نئے اشتہار کو ریلیز کیا تھا جس میں معروف ماڈل کینڈل جینر کو بھی شامل کیا گیا تھا۔اس اشتہار میں یہ ماڈل ایک فوٹو شوٹ کررہی ہوتی ہیں جب اسے مظاہرین کا ایک گروپ نظر آتا ہے، وہ اس میں شمولیت کا فیصلہ کرتی ہے اور آخر میں پولیس افسر کومشروب کی پیشکش کرتی ہے جو قبول کرکے مسکرانے لگتا ہے۔
اس اشتہار پرامریکا میں سیاہ فاموں کے حقوق کے لیے چلنے والی مہم اور سماجی انصاف کو سافٹ ڈرنکس فروخت کرنے کے لیے استعمال کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔

ایک صارف نے ٹوئٹر پر لکھا ' اس نئے اشتہار میں کینڈل جینر نے پولیس اہلکار کو ایک کولڈ ڈرنک دے کر 'نسل پرستی' کا خاتمہ کیا، جو کہ سیاہ فاموں اور اقلیتوں کی پچاس سالہ جدوجہد کی تذلیل ہے یہاں تک کہ اشتہار میں ماڈل کی تصویر بھی ایک حقیقی مظاہرے میں شریک خاتون سے ملتی جلتی ہے جسے ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا
یہ اس کمپنی کی 'مومنٹس' نامی مہم کے تحت بننے والا اشتہار تھا اور کمپنی کے بیان میں بتایا گیا کہ یہ درحقیقت مختصر فلم ہے جس میں ان لمحات کا ذکر ہے جب ہم نے آگے بڑھنے کا، اقدام کرنے کا، اپنے خواب کے حصول کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور کوئی چیز ہمیں روک نہیں پاتی۔کمپنی نے مزید کہا ' یہ ایک بین الاقوامی اشتہار ہے جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہم آہنگی کے لیے اکھٹے ہوتے دکھایا گیا ہے، اور ہمارے خیال میں یہ ایک اہم پیغام ہے۔