2060 میں مسلمانوں کی تعداد مسیحیوں کے برابر ہوگی

2060 میں مسلمانوں کی تعداد مسیحیوں کے برابر ہوگی

نیو یارک: امریکا کے ایک تحقیقی ادارے نے پیش گوئی کی ہے کہ 2060 تک دنیا میں مسلمانوں کی تعداد مسیحیوں کے برابر ہوجائے گی۔

پیو ریسرچ سروے کی جانب سے جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں میں شرح پیدائش دیگر مذاہب کے ماننے والوں سے کہیں زیادہ ہے جس کی وجہ سے ان کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ اگر آبادی میں اضافے کی موجودہ شرح برقرار رہی تو 2060 میں دنیا میں مسلمانوں کی تعداد تین ارب تک جا پہنچے گی جو کل آبادی کا 31 فی صد ہوں گے۔ رپورٹ کے مطابق 2060ئ میں دنیا میں مسیحیوں کی تعداد تین ارب 10 کروڑ کے لگ بھگ ہوگی اور کل آبادی میں ان کا تناسب 32 فی صد ہوگا۔

دوسال قبل 'پیو ریسرچ سینٹر' نے اپنی ایک تحقیق میں بتایا تھا کہ اسلام دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے اور امکان ہے کہ رواں صدی کے اختتام تک دنیا میں مسلمانوں کی تعداد مسیحیوں سے بڑھ جائے گی۔ پیو کے محققین اور ماہرین نے یہ رپورٹ دنیا کے مختلف ملکوں میں ہونے والی مردم شماری، جائزوں اور پیدائش اور اموات کے ریکارڈ کے ڈھائی ہزار سے زائد نمونوں کی مدد سے مرتب کی تھی۔'

پیو' کی 2015 میں سامنے آنے والی اس رپورٹ کے مطابق دنیا کی کل آبادی چھ ارب 90 کروڑ ہے جس میں عیسائیت کے ماننے والوں کی تعداد سب سے زیادہ دو ارب 20 کروڑ یعنی دنیا کی کل آبادی کا 31 فی صدہے۔رپورٹ کے مطابق مسلمان دنیا میں تعداد کے اعتبار سے دوسرے نمبر ٟایک ارب 60 کروڑ یعنی دنیا کی کل آبادی کا 23 فی صد ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 2060 تک دنیا کے دوسرے بڑے مذاہب کے ماننے والوں خصوصاً ہندو وں اور یہودیوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا لیکن یہ اضافہ دنیا کی کل آبادی میں ہونے والے مجموعی اضافے کے تناسب سے ہوگا جس کے باعث ان مذاہب کے ماننے والوں کی شرح پر کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔

مصنف کے بارے میں