پاکستان اور روس مل کر افغان امن عمل میں کردار ادا کر رہے ہیں، وزیر خارجہ

پاکستان اور روس مل کر افغان امن عمل میں کردار ادا کر رہے ہیں، وزیر خارجہ
کیپشن: پاکستان اور روس مل کر افغان امن عمل میں کردار ادا کر رہے ہیں، وزیر خارجہ
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ روس خطے کا انتہائی اہم ملک ہے اور اس کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات ایک نیا رخ اختیار کر رہے ہیں۔ روس بھارت کو افغانستان میں قیام امن کیلئے مثبت کردار ادا کرنے پر آمادہ کر سکتا ہے۔

 روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے دورہ پاکستان کے حوالے سے ویڈیو بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ روس کے کسی روسی وزیر خارجہ کا 9 سال کے بعد پاکستان کا دورہ ہے۔ اس بات سے کوئی اختلاف نہیں کر سکتا کہ روس اس خطے کا انتہائی اہم ملک ہے اور یہ دورہ اس بات کی عکاسی کر رہا ہے کہ روس کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات ایک نیا رخ اختیار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دو طرفہ تعلقات میں بہتری آ رہی ہے اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ خطے میں تعاون کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے معاشی اور دفاعی تعلقات کیسے آگے بڑھ رہے ہیں۔

وفاقی وزیر خارجہ نے کہا کہ نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبے کو ہم دونوں آگے بڑھانا چاہتے ہیں اور ہمارے ہاں جب آٹے کا بحران پیدا ہوا تو روس نے ہمیں بروقت گندم فراہم کی تاکہ ہماری قیمتیں مستحکم رہیں۔ روسی وزیر خارجہ کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے فروغ کے حوالے سے بات چیت ہو گی۔ 

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسٹیل مل انہوں نے لگائی تھی اگر اس کی بحالی کیلئے سرمایہ کاری کی صورت نکل آئے یا کوئی اور سرمایہ کاری کی سبیل نکلتی ہے تو دو طرفہ تعاون بڑھانے کے اچھے مواقع ہمیں میسر آ سکتے ہیں۔ پاکستان اور روس، مل کر افغان امن عمل میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس کے وزیر خارجہ دہلی سے ہو کر آ رہے ہیں ہندوستان کے ساتھ روس کے دیرینہ تعلقات ہیں، روس بھارت کو افغانستان میں قیام امن کیلئے مثبت کردار ادا کرنے پر آمادہ کر سکتا ہے۔