ملک بھر میں ریسٹورنٹ ،کیفیز اور سینما ہالز 10 اگست سے کھولنے کا فیصلہ

ملک بھر میں ریسٹورنٹ ،کیفیز اور سینما ہالز 10 اگست سے کھولنے کا فیصلہ
کیپشن: شادی ہالز اور تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھولے جا سکیں گے، اسد عمر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر میں ایس او پیز کے تحت ریسٹورنٹ ،کیفیز، تھیٹرز اور سینما ہالز 10 اگست سے کھولنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

سیاحتی مقامات کو کل سے کھول دیا جائے گا، مزارات، بزنس سینٹر، ایکسپو سینٹرز  بھی 10 اگست سے کھولنے کی اجازت دی جا رہی ہے ۔اجلاس کے بعد وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بریفنگ میں بتایا کہ شادی ہالز اور تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھولے جا سکیں گے۔

وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا کہ تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ 7ستمبر کو ہو گا، ریسٹورنٹ، کیفیز کو 10 اگست کو کھول دیا جائے گا اور اس حوالے سے 2 روز میں ایس او پیز فائنل ہو جائیں گی۔

اسد عمر نے بتایا کہ سیاحتی مقامات پر ہوٹلز کو 8 اگست کو کھول دیا جائے گا، پبلک پوائنٹس، سنیماز اور تھیٹرز کو پیر 10 اگست سے کھول دیا جائے گا، تماشائیوں کے بغیر کھیل کی اجازت ہو گی، 10 اگست سے جِمز کو بھی کھولنے کی اجازت ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں کھڑے ہو کر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی، 15 ستمبر تک میرج ہالز بھی کھولے جا سکتے ہیں۔ بیوٹی پارلز، ایکسپو سینٹرز، مزارات کو بھی کھولنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

اسدعمر نے کہا کہ مزارات میں بڑے اجتماعات میں ایس او پیز کا خیال رکھنا ہو گا اور انتظامیہ سے اجازت لینی ہو گی۔ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری کی بھی اجازت دی جا رہی ہے۔ ٹرین اور جہاز میں مسافروں سے متعلق پابندیاں ستمبر تک جاری رہیں گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یکم اکتوبر سے جہاز میں مسافر نارمل انداز میں سفر کر سکیں گے، عوام کے تعاون سے صورتحال قابو میں آئی، عوام کے رویوں میں تبدیلی نظر آئی تو یہی صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ محرم الحرام سے متعلق علمائے کرام کے ساتھ ایس او پیز بنائی جا چکی ہیں۔

خیال رہے کہ رواں برس مارچ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کردیا گیا تھا تاہم اب کیسز میں کمی کے بعد بتدریج مختلف شعبوں کو کھولا جارہا ہے۔

آج ہونے والے فیصلے کے بعد تعلیمی ادارے اور شادی ہالز کے علاوہ تقریباً تمام شعبوں کو کام کرنے کی اجازت دی جاچکی ہے۔