طالبان نے پاک افغان سرحد ہر قسم کی نقل و حرکت کیلئے بند کردی

طالبان نے پاک افغان سرحد ہر قسم کی نقل و حرکت کیلئے بند کردی
سورس: فائل فوٹو

قندھار : افغانستان میں طالبان نے پاکستان، افغانستان کی سرحد کو سپین بولدک کے مقام پر ہر قسم کی نقل و حرکت کے لیے بند کر دیا ہے۔

 طالبان کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ جب تک پاکستان ایسے افغان پناہ گزینوں کو آنے جانے کی اجازت نہیں دیتا جن کے پاس مطلوبہ دستاویزات موجود ہیں، تب تک یہ سرحد بند رہے گی۔

اس حوالے سے افغان طالبان کے قندھار کے کمشنر حاجی وفا کی جانب سے ایک پمفلٹ جاری کیا گیا ہے جس میں سرحد کی بندش کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس پمفلٹ میں کہا گیا ہے کہ آج سے سپین بولدک میں ویش کے مقام پر سرحد پاکستان اور افغانستان آنے جانے والے تمام افراد کے لیے بند کی جاتی ہے۔

سرحدی بندش کے حوالے سے طالبان کے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب تک پاکستان ان افغان پناہ گزینوں کے لیے سرحد نہیں کھول دیتا جن کے پاس مہاجر کارڈ یا تذکرہ (سفری اجازت نامہ) موجود ہو تب تک سرحد کو نہیں کھولا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ صبح سے شام تک بڑی تعداد میں افغان پناہ گزین سرحد پر اس انتظار میں رہتے ہیں کہ کب پاکستان کی جانب جانے والا راستہ کھولا جاتا ہے تاکہ وہ پاکستان جا سکیں۔‘

پاک افغان سرحد کچھ عرصے سے لوگوں کے آمدو رفت کے لیے بند ہے صرف تجارتی سامان کی اجازت ہے اور ایسی اطلاعات ہیں کہ چمن اور سپین بولدک کے دمریان سرحد چند گھنٹے کے لیے عام لوگوں کی آمدو رفت کے لیے کھولی جاتی ہے۔

افغان طالبان نے اب اپنے بیان میں کہا ہے کہ سپین بولدک میں ویش کے مقام پر سرحد آمد و رفت کے علاوہ تمام چھوٹی بڑی گاڑیوں اور تجاری سامان کے لیے بھی بند رہے گی۔

افغان طالبان کے افغانستان میں ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ سرحد بند ہے اور اس کے لیے انھوں نے کوشش کی کہ پاکستان کی جانب سے سرحد کھول دی جائے کیونکہ پاکستان کی جانب سے صرف تین گھنٹے کے لیے سرحد کھولی جاتی ہے اور اس کے لیے بڑی تعداد میں لوگ انتظار کرتے رہتے ہیں جن میں خواتین، بزرگ اور بچے شامل ہوتے ہیں اور اکثر علاج کی غرض سے پاکستان جانا چاہتے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے جب تین گھنٹے کے لیے سرحد کھولی جاتی ہے تو اس میں اکثر لوگوں کو واپس کر دیا جاتا ہے کہ کارڈ صحیح نہیں ہے اور کاغذات مکمل نہیں ہیں اس لیے مجبوراً سرحد بند کر دی گئی ہے تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔

چمن پر باب دوستی کے ساتھ افغانستان کے علاقے ویش منڈی سے جو تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں ان میں یہ نظر آ رہا ہے کہ افغانستان کی طرف بڑے بڑے بلاک رکھ کر باب دوستی کو بند کیا گیا ہے۔ ان تصاویر میں وہ کرین بھی نظر آ رہی ہے جس کی مد دسے ان بڑے بڑے بلاکس کو باب دوستی کے ساتھ رکھا جا رہا ہے۔

ویش منڈی اور اس کے بعد سپین بولدک کے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد افغان طالبان کی جانب سے اس علاقے سے سرحد کو بند کرنے کا یہ پہلا اقدام ہے۔