آشیانہ ہاؤسنگ کیس، شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

 آشیانہ ہاؤسنگ کیس، شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
کیپشن: شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں 5 اکتوبر سے قومی احتساب بیورو لاہور کی تحویل میں ہیں۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور:آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی اور شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کی درخواست مسترد کر دی۔ سماعت کے دوران نیب لاہور کی جانب سے شہباز شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہم سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر عدالت کو مطمئن نہ کر سکے جس پر احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے شہباز شریف کو 13 دسمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو نیب حکام نے آج جسمانی ریمانڈ کے خاتمے پر لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا اور انہیں سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت لایا گیا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں 5 اکتوبر سے قومی احتساب بیورو لاہور کی تحویل میں ہیں۔کیس کی 29 نومبر کو ہونے والی گذشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 9 دن کی توسیع کی تھی۔

نیب آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم، صاف پانی کیس اور اربوں روپے کے گھپلوں کی تحقیقات کر رہا ہے جس میں شہباز شریف سمیت دیگر نامزد ہیں۔

آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی اور سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔

نیب کے مطابق شہباز شریف پر الزام ہے کہ انھوں نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب آشیانہ اسکیم کے لیے لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پر منسوخ کروا کے پیراگون کی پراکسی کمپنی 'کاسا' کو دلوایا۔