توہین عدالت ازخود نوٹس کیس ،طلال چوہدری کوجواب جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مل گئی

توہین عدالت ازخود نوٹس کیس ،طلال چوہدری کوجواب جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مل گئی


اسلام آباد: توہین عدالت ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے  طلال چوہدری کو جواب جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دیدی۔

ذرائع کے مطابقوزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پرطلال چوہدری نے عدالت سے وکیل کرنے کیلئے 3 ہفتے کا وقت دینے کی استدعا کی جس پر جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دئیے کہ آپ کو 3 سال کیوں نہ دے دیں؟وکیل کرنے میں کتنا وقت لگتا ہے؟طلال چوہدری نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کے جج مصروف ہوتے ہیں اس لئے وقت مانگا۔

عدالت نے وزیرمملکت برائے داخلہ کی استدعامسترد کرتے ہوئے ان کو توہین عدالت کیس میں شوکاز نوٹس جاری کر دیا اور جواب جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ  عدلیہ مخالف تقریر پر آرٹیکل 184 تین کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مسلم لیگ ن کے وزیر مملکت طلال چوہدری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی ۔

 طلال چوہدری نے جڑانوالہ کے جلسے میں مبینہ طور پر ججز کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔ اس سے قبل بھی جے آئی ٹی اور عدلیہ کو نشانہ بنانے پر سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کی تقریروں کی ٹرانسکرپٹ اٹارنی جنرل کو عدالت میں جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔