انتخابات 90 دن سے آگے گئے تو جیل بھرو تحریک شروع کر دیں گے: عمران خان

انتخابات 90 دن سے آگے گئے تو جیل بھرو تحریک شروع کر دیں گے: عمران خان

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی، آئین کی دھجیاں اڑائی گئیں، قوم کا آئین اور قانون پر اعتماد اٹھتا جا رہا ہے۔ قانون کی بالادستی اور انصاف کے حصول کیلئے جیل بھرو تحریک کا اعلان کیا اور انتخابات 90 روز سے آگے گئے تو تحریک شروع کر دیں گے۔ 
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ قوم کو سمجھانا چاہتا ہوں کہ کیوں ہم جیل بھرو تحریک کا آغاز کرنا چاہتے ہیں، ساری دنیا میں قومیں ایک قانون کے تحت چلتی ہیں لیکن جب سے یہ امپورٹڈ حکومت آئی، اس ملک کے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ حالات یہ ہیں کہ عدالتوں کے احکامات پولیس سنتی ہے نہ ریاست، جس کی ایک مثال اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات ہیں، حکومت جب انتخابات سے بھاگ رہی تھی تو عدالت نے 48 گھنٹوں میں انتخابات کروانے کا کہا مگر ایک مہینہ گزرنے کے باوجود ابھی تک انتخابات نہیں ہوئے۔ 
عمران خان نے کہا کہ کون سا آئین اور حکومت اجازت دیتا ہے کہ ٹویٹ پر ننگا کر کے تشدد کیا جائے، اعظم سواتی کو جب دوبارہ جیل میں ڈالا گیا تو 30 کے قریب ایف آئی آر کاٹ دی گئیں، شیخ رشید کو عدالت ضمانت دیتی ہے مگر اس پر سندھ اور بلوچستان میں مزید مقدمات درج کر دئیے جاتے ہیں۔ 
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قومیں قانون کے تحت چلتی ہیں، آئین فیصلہ کرتا ہے کیا جائز ہے کیا ناجائز، آئین بنیادی حقوق کی حفاظت کرتا ہے لیکن جب سے امپورٹڈ حکومت آئی، آئین کی دھجیاں اڑائی گئیں، ایک ٹویٹ پر لوگوں کو اٹھایا گیا اورتشدد کیا گیا، کئی لوگوں کا تشدد کے بعد ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہوا، 25مئی کو پرامن احتجاج کرنے والوں پر تشدد کیاگیا، قوم کا آئین اور قانون پر سے اعتماد اٹھتا جا رہا ہے۔ 
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے اپنے آئین اور قانون کی بالادستی اور انصاف کیلئے جیل بھرو تحریک کا فیصلہ کیا، کرپشن کے مقدمات کا سامنا کرنے والے اقتدار میں بیٹھے ہیں، پانامہ لیکس میں انکشاف ہوا کہ مریم نواز لندن کے مہنگے ترین علاقے میں موجود اپارٹمنٹس کی مالکہ ہیں، اس کے بعد ٹرائل اور سزا ہوئی، لیکن ان پر تشدد نہیں ہوا اور جیل میں انہیں شاہانہ انداز میں رکھا گیا مگر اب ٹویٹس پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ اس لئے ہمارے سامنے 2 ہی راستے ہیں، ایک راستہ ہے کہ توڑ پھوڑ کریں، سڑکیں بند کریں، پتھراؤ کریں، پہیہ جام کریں، مگر اس سے ملک میں انتشار پھیلے گا، ملک کے حالات پہلے ہی دگرگوں ہیں، پاکستانی تاریخ میں معیشت کبھی یہاں تک نہیں پہنچی جہاں تک انہوں نے پہنچائی اور ہم نے ان کے ہینڈلرز کو واضح طور پر بتایا تھا کہ اگر آپ نے سازش کر کے حکومت گرائی تو ان سے نہیں سنبھالا جائے گا اور وہی ہوا۔ 
انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کی زندگی میں اس طرح کی مہنگائی پہلے کبھی نہیں آئی، ایک جانب مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری جانب بیروزگاری بڑھتی جا رہی ہے، ملک کے معاشی حالات بہت خراب ہیں جس کے باعث ہم نے پرامن احتجاج کا فیصلہ کرتے ہوئے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا۔ 
انہوں نے کہا کہ عدالت نے حکم دیا اسلام آباد بلدیاتی الیکشن 48گھنٹے میں کرائیں لیکن ایک ماہ ہوگیا انتخابات نہیں ہو رہے، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں حکومتیں آئین کے تحت تحلیل کیں اور آئین میں واضح ہے کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد 90 روز میں الیکشن ہوں گے لیکن حکمران انتخابات سے بھاگ رہے ہیں۔ 
میں اپنے کارکنوں سے کہوں گا کہ ضلعی صدور رجسٹریشن شروع کریں، ہم پاکستان کے ہر شہر میں جیل بھرو تحریک شروع کریں گے، اس کے بعد تاریخ دیں گے کہ کس روز جیل بھرو تحریک کا آغاز کرنا ہے اور یہ چند روز میں ہو گی، اس لئے جلد از جلد رضاکار سامنے آئیں اور انشاءاللہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہماری تحریک سے وہ چیز حاصل کریں گے جو پاکستان کو حقیقی جمہوریت دے گا اور پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہو گی۔ 

مصنف کے بارے میں