بڑی ہوئی توند کو چند دنوں میں گھلانا بہت آسان

بڑی ہوئی توند کو چند دنوں میں گھلانا بہت آسان

جسم پر توند کس کو پسند ہوتی ہے؟ شخصیت کو بے ڈول کرنے کے ساتھ ساتھ یہ صحت کے لیے بھی خطرناک ہے۔

اس کے نتیجے میں فشار خون، امراض قلب اور ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

مگر اچھی خبر یہ ہے کہ اس سے نجات اتنی بھی مشکل نہیں بس آپ کو آسان سی چیزوں کو اپنانا ہوگا۔

چینی سے دوری
چینی کا استعمال پیٹ اور کمر کے گرد چربی کے ذخیرے کی بنیادی وجہ بنتا ہے، چینی میں شامل گلوکوز اور دیگر اجزاءدوران خون میں تیزی سے جذب ہوکر توانائی میں بدل جاتے ہیں، تاہم مٹھاس کا بہت زیادہ استعمال اس توانائی کو چربی کی شکل میں بدل کر پیٹ کے گرد ذخیرہ کرنے پر مجبور کردیتا ہے۔ اسی طرح بہت زیادہ چینی بلڈ شوگر کو بڑھاتی ہے جس سے انسولین کی مزاحمت کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے، اگر تو آپ توند سے نجات چاہتے ہیں تو کچھ دن کے لیے چینی سے منہ موڑ لیں یا بہت کم کردیں اور اس کی جگہ تازہ پھل، شہد، کھجور اور ناریل وغٰرہ کو اپنالیں۔

پروٹین کا استعمال
پروٹین توند کی چربی کو گھلانے میں صحیح معنوں میں مد دیتی ہے، جب آپ پروٹین کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو پیٹ زیادہ دیر تک بھرا رہتا ہے اور بھوک کا باعث بننے والے ہارمون کا اخراج کم ہوجاتا ہے، جس کے نتیجے میں کم غذا جسم کا حصہ بنتی ہے۔ پروٹین سے بھرپور غذا میٹابولزم کا عمل تیز کرتی ہے ، مرغی، چربی سے پاک گوشت، انڈوں، مچھلی اور دیگر سی فوڈ، پنیر اور دہی وغیرہ پروٹین سے بھرپور غذائیں ہوتی ہیں جن کا استعمال بنالینا بہت جلد توند کو ختم کردے گا۔

فائبر کو بھی خوراک کا حصہ بنائیں
غذا میں زیادہ فائبر خاص طور پر جو، دالوں، سبزیوں اور پھلوں میں موجود فائبر توند میں اکھٹا ہونے والی چربی کو گھلانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ فائبر بے وقت کی بھوک کا احساس دور رکھتا ہے جبکہ معدے کے نظام کو درست رکھتا ہے، اسی طرح یہ غذائی جز چربی کے جذب ہونے کے عمل کو کم کردیتا ہے جس سے توند نکلنے کا خطرہ نہیں ہوتا۔

چائے بھی فائدہ مند
روزانہ کئی کپ چائے کا استعمال توند کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے، اس حوالے سے سبز چائے بہترین انتخاب ہے جو کہ میٹابولزم کو بہتر کرکے چربی گھلانے کی رفتار کو بڑھا دیتا ہے، مگر اس کے ساتھ کچھ جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانا ضروری ہے۔

سیڑھیاں چڑھنا عادت بنائیں
سست طرز زندگی متعدد امراض اور موٹاپے کا باعث بنتا ہے، آپ ورزش نہیں کرتے تو کوئی بات نہیں مگر سیڑھیاں چڑھنا، تیز چہل قدمی اور فون پر بات کرتے ہوئے بھی تیز چلنے جیسی عادتیں اپنا کر آپ توند کو تیزی سے کم کرسکتے ہیں۔

ورزش
ورزش کو معمول بنانا جسمانی وزن میں کمی کے لیے کارآمد نسخہ ہے، تیس سال سے زائد عمر کے افراد کو کسی نہ کسی قسم کی ورزش کو معمول بنالینا چاہئے کیونکہ اس عمر کے بعد ہڈیوں کی کثافت کم ہونے لگتی ہے جس کے نتیجے میں پیٹ کے گرد چربی کا ذخیرہ ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اچھی نیند
نیند کی کمی موٹاپے کا باعث بنتی ہے اور اچھی نیند اس سے بچاتی ہے، نیند جسم کے مختلف افعال کے لیے ضروری ہے خاص طور پر یہ مختلف ہارمونز کا نظام متوازن رکھتی ہے جو بے وقت بھوک لگنے کا باعث بنتے ہیں، نیند کی کمی سے ہارمونز کے نظام میں گڑبڑ ہوتی ہے جس کے نتیجے میں چربی جسم میں ذخیرہ ہونے لگتی ہے تو ہر رات سات سے آٹھ گھنٹے سونے کو یقینی بنائیں۔