اگر آپ بھی پانی اُبالنے یا چائے بنانے کیلئے اس طرح کی کیتلی استعمال کرتے ہیں تو یہ انتہائی تشویشناک خبر ضرور پڑھ لیں

اگر آپ بھی پانی اُبالنے یا چائے بنانے کیلئے اس طرح کی کیتلی استعمال کرتے ہیں تو یہ انتہائی تشویشناک خبر ضرور پڑھ لیں

سان فرانسسکو:  پلاسٹک کی اشیاءآج کل کی زندگی کا جزو لازم بن چکی ہیں۔ صنعتی استعمال کے آلات سے لے کر کھیل کے سامان اور گھر کے برتنوں تک ہر چیز میں اس کا استعمال ہوتا ہے۔ پلاسٹک کی پلیٹوں اور گلاسوں کا استعمال تو ہوتا ہی تھا لیکن اب ایسی کیتلی کا استعمال بھی عام ہو گیا ہے جس میں دھات کی بجائے پلاسٹک استعمال کیا جاتا ہے۔ دوسری جانب سائنسدانوں نے خبردار کر دیا ہے کہ اگر آپ پلاسٹک کی کیتلی استعمال کررہے ہیں تو سمجھیں کہ روزانہ کی بنیاد پر خطرناک کیمیکل بائیسفینول اے (BPA) اپنے جسم میں اتار رہے ہیں۔
متعدد سائنسی تحقیقات سے واضح ہو چکا ہے کہ یہ کیمیکل انسان کے اینڈوکرائن نظام کے لئے بڑا خطرہ ہے۔ یہ صحت کے بہت سے مسائل پیدا کرتا ہے، جن میں خصوصاً نفسیاتی مسائل، نشوونما میں رکاوٹ اور قبل از وقت بلوغت جیسے مسائل شامل ہیں۔ جسم میں اس کی مقدار بہت بڑھ جائے تو بریسٹ اور پراسٹیٹ کینسر جیسے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ مختلف تحقیقات میںا سے تھائیرائیڈ گلینڈ کی خرابی کی وجہ بھی قرار دیا جا چکا ہے۔

بدقسمتی سے امریکن پلاسٹک کونسل نے متعدد تحقیقات کے لئے فنڈز فراہم کر کے اپنی مرضی کے نتائج حاصل کئے اور یہ مشہور کر دیا کہ BPAکے انسانی صحت کے لئے کوئی قابل ذکر نقصانات نہیں ہیں۔ اس کے برعکس آزاد سائنسی اداروں اور سائنسدانوں کی تحقیقات کچھ اور ہی بتارہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کو گرم کرنے سے BPA کیمیکل اس میں سے خارج ہوتا ہے اور ہماری غذا میں شامل ہو جاتا ہے، اور اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ کیمیکل ہمارے جسم میں پہنچ کر صحت کے لئے متعدد قسم کے تشویشناک مسائل پیدا کرتا ہے۔

کینیڈا کے ماحولیاتی ایکٹ 2010ءمیں تو اسے زہر قرار دیا جاچکا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی کیتلی کا استعمال ترک کر دینا چاہئیے، جبکہ پلاسٹک کے برتنوں میں گرم اشیاءڈالنے سے احتراز کرنا چاہیے۔ گرم اشیاءکے لئے پلاسٹک کی بجائے شیشے سے بنے برتن استعمال کرنا بہتر ہے۔ اسی طرح پلاسٹک کی اشیاءمیں کھانا ڈال کر مائیکرو ویو میں گرم کرنے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔