ٹرمپ نے پاکستان کی امداد روک کر رقم انفرااسٹرکچر پروجیکٹس پر خرچ کرنے کی حمایت کر دی

ٹرمپ نے پاکستان کی امداد روک کر رقم انفرااسٹرکچر پروجیکٹس پر خرچ کرنے کی حمایت کر دی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کی امداد روک کر رقم امریکا کے انفرااسٹرکچر  پروجیکٹس پر خرچ کرنے کے منصوبے کی حمایت کر  دی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر رینڈ پال نے گزشتہ دنوں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک تجویز  پیش کی تھی۔اپنی ٹوئٹ میں رینڈ پال نے کہا تھا کہ وہ آئندہ چند دنوں میں ایک بل کانگریس میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں یہ مطالبہ کیا جائے گا  کہ پاکستان کی امداد میں کٹوتی سے بچنے والی رقم امریکا میں سڑکوں اور بالائی گزرگاہوں کی تعمیر  میں خرچ  کی جائے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک سینیٹر رینڈ پال کی اس ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے ان کے اس خیال سے اتفاق کیا۔خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کے ٹکٹ پر صدر منتخب ہوئے ہیں اور رینڈ پال کا تعلق حریف جماعت ڈیموکریٹس سے ہے لیکن اس کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے اس خیال کی حمایت کی ہے۔

خیال رہے کہ 2018 کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں تناو  پیدا ہو  گیا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جنوری کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو  33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔اس کے بعد امریکا نے پاکستان کی امداد بند کرنے کے حوالے سے اقدامات اٹھانا شروع کردیے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کر دیا جبکہ پاکستان کو  مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کر دیا گیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نورٹ کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ اور افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک پاکستان کی معاونت معطل رہے گی۔

دوسری جانب پاکستان نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔