پیپلز پارٹی کا آرمی ایکٹ میں ترمیم لانے کا فیصلہ

پیپلز پارٹی کا آرمی ایکٹ میں ترمیم لانے کا فیصلہ
کیپشن: آرمی ایکٹ کے تحت قوانین اور ضوابط کو پہلے عام نہیں کیا گیا تھا، پیپلز پارٹی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فوٹو/ اسکرین گریب

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی نے آرمی ترمیمی ایکٹ میں ترامیم لانے کا فیصلہ کرلیا۔  بلاول ہاؤس میں پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کی۔

اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور مجوزہ آرمی ایکٹ پر تفصیلی بحث ہوئی۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی پی رہنما و سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں دیے گئے خدوخال ترامیمی بل پر پورے نہیں اترتے جس پر پیپلزپارٹی کو تشویش ہے۔ آرمی ایکٹ کے تحت قوانین اور ضوابط کو پہلے عام نہیں کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ سے متعلق بل کو بہتر بنانے کے لیے پیپلز پارٹی قائمہ کمیٹی میں ترامیم لانا چاہتی ہے جس کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطے کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ پی پی کے مطالبے پر اب آرمی ترمیمی ایکٹ بلز قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں برائے دفاع کو بھیجی جائیں گی جہاں سے ایک آئینی طریقے سے منظوری لی جائے گی۔ 

پی پی رہنما نے مطالبہ کیا کہ مناسب ہوگا حکومت آرمی ایکٹ قواعد و ضوابط منظر عام پر لائے اور قائمہ کمیٹیوں میں یہ قواعد و ضوابط جائزے کے لیے ارکان کو دیے جائیں تاکہ ان کی مطابقت کو بھی سمجھا جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں آرمی ترمیمی ایکٹ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع میں پیش کیا گیا جہاں اس کی منظوری دی گئی جبکہ اس اجلاس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے ارکان بھی شریک تھے۔

تاہم اب ایک بار پھر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس پیر کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے جس میں آرمی، ائیر فورس اور نیوی ایکٹس میں ترامیم دوبارہ زیرغور آئیں گی۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے گزشتہ اجلاس کی کارروائی غلط طریقہ کار سے چلائی، پارلیمانی سیکریٹری قائمہ کمیٹی اجلاس کی صدارت نہیں کرسکتا۔