بات چیت کے لیے حکومت اپنے آپ کو بااختیار ثابت کرے، سراج الحق

بات چیت کے لیے حکومت اپنے آپ کو بااختیار ثابت کرے، سراج الحق
کیپشن: بات چیت کے لیے حکومت اپنے آپ کو بااختیار ثابت کرے، سراج الحق
سورس: فائل فوٹو

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو آنے کی ضرورت نہیں وہ جو کہتی ہے ہو جاتاہے۔ جمہوری معاشرہ میں بات چیت کے دروازے کبھی بند نہیں ہونے چاہئیں اور ہمارا شروع سے موقف ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن کو شفاف بنانے کے لیے آپس میں ڈائیلاگ کا آغاز کرنا چاہیے ۔ گلگت بلتستان کے الیکشن میں جس طرح ریاستی ذرائع کو دھاندلی کے لیے استعمال کیا گیا اس کے بعد تو یہ اور ضروری ہو گیا ہے کہ ایسے انتخابات کا انتظام کیا جائے کہ عوام کو بیلٹ باکس پر یقین ہو ۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت کے لیے حکومت اپنے آپ کو بااختیار ثابت کرے۔ یہ واضح ہو چکا ہے کہ حکومت کو جو حکم اوپر سے ملتا ہے وہ اسے بجا لاتی ہے ۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کا اختلاف پالیسیوں پر نہیں بلکہ اقتدار کے حصول پر ہے  اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پی ڈی ایم کی تحریک بھی اقتدار کے حصول کے لیے ہے ۔

 سراج الحق نے کہا کہ جلسے جلوس کرنا اپوزیشن کا حق ہے اور اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک میں کسی اور فریق کو مداخلت کا اختیار نہیں۔ حکومت نے مہنگائی ، بدامنی کا ریکارڈ قائم کیا۔ اسلام آباد کے چوکوں، چوراہوں میں نوجوان مارے جا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود حکمران سمجھتے ہیں کہ انہیں نوبل پرائز ملے ۔

انہوں نے کہا کہ ظلم کی انتہا ہے کہ وزیراعظم نے مظلوموں کی ڈھارس بندھانے کے لیے کوئٹہ کا دورہ نہیں کیا ۔ بلوچستان کے عوام کو یقین دلانا ہو گا کہ وہ تنہا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے مگر حکومت نے بغیر لڑے کشمیر پر پسپائی اختیار کر لی ہے۔