افغانستان کے حالات بگڑنے لگے ،طالبان اگلے مورچوں پر پہنچ گئے ،الرٹ جاری 

Afghanistan,Kabul,US Forces,Afghan Peace Process

کابل :افغانستان کی صورتحال ہر گزرتے دن کیساتھ بگڑتی جا رہی ہے ،طالبان نے کاروائی کرتے ہوئے 200 سے زائد اضلا ع پر کنٹرول کرنے کا دعویٰ کر دیا ،پاکستان کا کہنا ہے اگر افغان مسئلہ کا فوجی حل نکالنے کی کوشش کی گئی  تو خانہ جنگی میں اضافہ ہوگا،خانہ جنگی میں اضافہ ہوا تو پاکستان، چین، ازبکستان کیلئے خطرناک القاعدہ، داعش، ای ٹی آئی ایم جیسی تنظیموں کو پاؤ ں رکھنے کی جگہ مل جائیگی۔ 


غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی فورسز کے انخلا سے قبل ہی افغانستان کے حالات بگڑتے جا رہے ہیں ،افغان فورسز اور طالبان کے درمیان لڑائیاں بڑھتی جا رہی ہیں ،ان جھڑپوں میں ستمبر قریب آتے ہی تیزی آچکی ہے ،افغان سکیورٹی عہدیداروں کے مطابق طالبان افغانستان کے کل 421 اضلاع میں سے ایک تہائی حصے پر کنٹرول کر چکے ہیں ،افغان طالبان نے اپنی کاروائیوں میں تیزی لاتے ہوئے صرف 34 دنوں کے قلیل عرصے میں 200 سے زائد اضلاع پر کنٹرول مکمل کر لیا ہے ۔

دوسری طرف افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے کہا ہے کہ  امریکی انخلا ء کے بعد فوجی حل تلاش کرنے کی کوشش کی گئی تو خانہ جنگی میں اضافہ ہوگا۔

 میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھاکہ طالبان نے نیٹو اور امریکی افواج کے انخلا کے بعد شمالی افغانستان میں کنٹرول لینے کا آغازکیا ہے، اگر فوجی حل کی کوشش کی جائے گی تو خانہ جنگی میں اضافہ ہوگا،خانہ جنگی میں اضافہ ہوا تو پاکستان، چین، ازبکستان کیلئے خطرناک القاعدہ، داعش، ای ٹی آئی ایم جیسی تنظیموں کو پائو ںرکھنے کی جگہ مل جائیگی۔ 

پاکستان کاافغانستان میں کوئی فریق پسندیدہ نہیں،ہم صرف مسئلے کا پرامن حل چاہتے ہیں۔