'افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات پاکستانی معیشت کیلئے خطرہ ہیں'

'افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات پاکستانی معیشت کیلئے خطرہ ہیں'

واشنگٹن: ایک امریکی اخبار کو انٹرویو میں پاکستانی سفیر نے واضح کیا کہ پاک فوج نے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کا کامیابی سے صفایا کیا اور دہشت گردی کی لہر کو ختم کر دیا۔ پاکستان اب دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں ہے اور دہشتگردی کے خاتمے سے پاکستان مستحکم ملک بن گیا۔ افغانستان کے حوالے سے اعزاز چودھری نے کہا کہ افغانستان میں دہشتگردی کے واقعات پاکستانی معیشت کیلئے خطرہ ہیں جبکہ ٹرمپ انتظامیہ کی افغانستان پر حکمت عملی کا انتظار کر رہے ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ پاکستان دنیا کے نقشے پر نئی معاشی حقیقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔ 2030 تک پاکستان دنیا کی 20 بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان لاکھوں افغان مہاجرین کی کئی دہائیوں سے میزبانی کر رہا ہے امید ہے کہ افغان مہاجرین جلد واپس چلے جائیں گے۔

گزشتہ مہینے 6 مئی کو پاکستانی سفیر اعزاز چودھری کی امریکی قومی سلامتی مشیر لیفٹیننٹ جنرل میک ماسٹر سے ملاقات ہوئی تھی جس میں پاک امریکا تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں افغانستان میں قیام امن اور سرحدی استحکام کے امور بھی زیر غور آئے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا۔

لیفٹیننٹ جنرل میک ماسٹر نے خطے میں استحکام اور خوشحالی کیلئے تعاون جاری رکھنے پر زور دیا۔ اس موقع پر اعزاز چودھری کا کہنا تھا کہ اقتصادی ترقی سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔ افغانستان میں امن سے ہی دہشتگردی کیخلاف جنگ کے ثمرات سامنے آئیں گے۔

 نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں