قطر میں فٹبال ورلڈ کپ 2022 کا انقعاد خطرے میں پڑ گیا

قطر میں فٹبال ورلڈ کپ 2022 کا انقعاد خطرے میں پڑ گیا

دوحا:سعودی عرب سمیت سات عرب ممالک کی جانب سے قطر سے سفارتی تعلقات ختم ہونے کے بعد قطر کی سٹاک مارکیٹ کریش ہوگئی، فیفا کے زیر اہتمام ہونے والا فٹ بال ورلڈ کا انعقاد خطرے میں پڑھ گیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین، لیبیا، مالدیپ اور یمن نے قطر کا سفارتی بائیکاٹ کرتے ہوئے قطر سے زمینی اور فضائی رابطے منقطع کردیے ہیں جس کی وجہ انہوں نے یہ بیان کی ہے کہ قطر دہشت گردوں کو سپورٹ کررہا ہے۔اطلاعات ہیں کہ اس تنازع کی ایک وجہ قطری امیر کا ایک بیان بھی ہے امیر قطر نے مبینہ طور پر ایک فوجی تقریب میں کہا تھا کہ ایران ایک عظیم اسلامی ریاست ہے.

اسرائیل کے ساتھ قطر کے تعلقات اچھے ہیں اور حماس فلسطینی مسلمانوں کی واحد نمائندہ تنظیم ہے اس بیان نے عرب دنیا میں تہلکہ مچا دیا۔قطر کے امیر کا ایران کے حق میں بیان اصلی تھا یا نقلی؟ قطری حکام کا کہنا ہے کہ ان کی ویب سائٹ ہیک کرلی گئی تھی جس سے یہ بیان نشر ہوا۔اس ضمن میں سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ان کی ویب سائٹ پر ہیکرز نے حملہ کردیا اور یہ بیان ہیکرز کی کارروائی کا نتیجہ ہے،لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ امیر قطر کے اس بیان کے ٹکر سرکاری ٹی وی پر بھی چلے ہیں۔تبصرہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ناراضی کی ایک وجہ یہ بیان بھی ہوسکتا ہے۔

سات عرب ممالک کی جانب سے قطر کے سفارتی بائیکاٹ کے بعد قطر ایئر ویز کو شدید مالی نقصان کا خدشہ ہے، بائیکاٹ کے بعد قطر کی سٹاک مارکیٹ کریش کرگئی۔عرب ممالک کے بائیکاٹ کا پہلا دھچکا قطر کو شیئر مارکیٹ کریش ہونے کی صورت میں لگا جہاں تمام شعبہ جات میں شیئرز کی قیمتیں بری طرح گر گئیں۔دوسری جانب قطر میں سال 2022 میں فٹ بال ورلڈ کپ منعقد ہونا ہے اور وہ بھی مشکلات کا شکار ہوگیا ہے، فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے آٹھ نئے اسٹیڈیم بنائے جارہے ہیں،سرحدی بندشیں، تعمیراتی میٹریل آنے میں تاخیر اور راستے طویل ہونے سے سامان کی لاگت میں بھی اضافہ ہوگا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔