پشاورپولیس نے فورسز کی وردیوں میں ڈکیتی کرنے والے تین رکنی  گروہ کو گرفتار کرلیا

پشاورپولیس نے فورسز کی وردیوں میں ڈکیتی کرنے والے تین رکنی  گروہ کو گرفتار کرلیا

پشاور: پشاورپولیس نے سیکورٹی فورسز  کی وردی میں ملبوس سرچ آپریشن کے بہانے ڈکیتی کی واردات کرنے والے تین رکنی بین الصوبائی ڈکیت گروہ کو پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کرکے ان کے قبضے سے سیکورٹی فورسز کی وردی، بوٹ، جدید خود کار اسلحہ، ہینڈ گرنیڈ،  مال مسروقہ سامان، رقم اور واردات میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل برآمد  کر  لی۔

تھانہ متنی میں 17مئی 2017ء کو عالم زیب ولد شہزادہ ساکن شریکرہ نے رپورٹ درج  کی کہ رات کے وقت سیکورٹی فورسز   کی وردی میں ملبوس ڈاکو سر چ آپریشن کے بہانے گھر میں گھس کر اہل خانہ کو یر غمال بنا کے 415000  روپے، دو موبائل سیٹ اورتین تولے سونا لوٹ کر لے گئے جبکہ  1جون2017ء کو اعجاز محمد ولد تاج محمد ساکن شریکرہ نے رپورٹ در ج کی کہ فورسز کی وردی میں ملبوس ڈاکو اہل خانہ کو یر غمال بنا کے گھر سے تین لاکھ روپے مالیت کے پرائز بانڈ ز ، ایک ہزار سعودی ریال، ساڑھے چھ تولے سونا، ایک کلاشنکوف، ایک پستول 30  بور،  ایک گھڑی اور بیگ جس میں ضروری کاغذات تھے اپنے ساتھ لے گئے جس کا پولیس حکام نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی صدرسرکل رحمت اﷲ خان ،ایس ایچ او متنی دائود خان بمعہ دیگر نفری پولیس پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی ۔

گزشتہ روز ایس ایچ او متنی دائود خان نے علی خیل روڈ پر گشت کے دوران سیکورٹی فورسز کی وردی میں ملبوس تین مسلح افراد جو موٹرسائیکل پر سوار تھے کو رکنے کا اشارہ کیا تاہم رکنے کے بجائے انہوں نے رفتار تیز کر دی اور بعد ازاں پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کھول دی۔

پولیس نے جوابی فائرنگ کر کے تین رکنی موٹرسائیکل سوار ڈکیت گروہ کو قابو کرلیا ۔ ملزمان نے اپنے نام فرمان علی ولد شیررحمن ، فرہاد اﷲ ولد اول میر ،سعید اﷲ ولد ہستم خان ساکنان شرپکرہ ارٹ کورونہ بتائے ہیں۔ ا ن کے قبضے سے ایک کلاشنکوف ،ایک کلاکوف ،ایک عدد پستول لوڈ شدہ ،ایک عدد ہینڈ گرنیڈ اور 100 عد د کارتوس برآمد کرکرلئے گئے ۔

ملزمان کی نشاندہی پر مال مسروقہ رقم 5لاکھ ، 6عدد کلاشنکوف ، 1عدد کلاکوف، 2 عدد پستول 30بور ، 04 عدد گھڑیاں،  11 عد د موبائل سیٹ مختلف قسم، سونے کے دو  عدد سیٹس 12 تولے،  بیگ جس میں ضروری کاغذات وغیرہ تھے اور واردات میں استعمال ہونے والا ہنڈا  125 موٹر سائیکل برآمدکرلیا گیا ۔ملزمان سے مزید انکشافات کی توقع ہے ۔

مصنف کے بارے میں