بلوچستان میں نگران وزیر اعلیٰ کیلئے اہم پیش رفت

بلوچستان میں نگران وزیر اعلیٰ کیلئے اہم پیش رفت
کیپشن: فوٹو بشکریہ فیس بک

 کوئٹہ : بلوچستان میں نگران وزیراعلیٰ کے نام کے انتخاب کیلئے پارلیمانی کمیٹی نے معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

بدھ کو اپوزیشن کے پارلیمانی کمیٹی کے اراکین نے اجلاس میں شرکت کی تاہم حکومت کی جانب سے نامزد کئے گئے پارلیمانی کمیٹی کے اراکین وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بائیکاٹ کے بعد اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

گزشتہ روز نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر مشاورتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سابق وزرائے اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ، نواب ثناءاللہ زہری اور پشتونخوا میپ کے سبکدوش ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا نے شرکت کی بلکہ اجلاس میں سیکرٹری اسمبلی بھی شریک ہوئے تاہم حکومت کی جانب سے کمیٹی کے ارا کین نے شرکت نہیں کی۔

پارلیمانی کمیٹی نے نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کے انتخاب کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری نے کہا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے اپوزیشن آئین کے تحت چل رہی ہے مگر سابقہ صوبائی حکومت حیلے بہانے بنا رہی ہے ہم آئینی طریقہ کار سے نگران وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان کرنا چاہتے ہیں تاہم قدوس بزنجو چاہتے ہیں کہ آئین میں ترمیم لاکر انہیں تاحیات وزیراعلیٰ بنایا جائے، سابق وزیراعلیٰ بلو چستان نواب ثناءاللہ زہری کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے حکومتی ممبران کے بائیکاٹ کی کوئی آئینی حیثیت نہیں کمیٹی ممبران اور نگران وزیراعلیٰ کے ناموں کیلئے نوٹیفکیشن گزشتہ روز ہوچکا تھا جس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی ہم نے اجلاس کرکے 4نام سپیکر کو بھجوا دیئے تھے جن میں 2نام حزب اختلاف اور 2نام حکومت کے تھے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ریحام خان کی کتاب سیاسی شعبدہ بازی ہے: شاہ محمود قریشی
 
 حکومت کے نامزد امیدواران میں علاﺅ الدین مری اور سردار شوکت پوپلزئی جبکہ ہمارے نامزد امیدواران میں سردار اسلم بھوتانی اور اشرف جہانگیر قاضی شامل ہے انہوں نے کہاکہ اب بال الیکشن کمیشن کے کورٹ میں چلی گئی ہے اب نگراں وزیراعلیٰ کا فیصلہ الیکشن کمیشن ہی کریگی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں اعتراضات کی کوئی گنجائش نہیں بلوچستان کے ساتھ مذاق بند ہوناچاہے، موجودہ وزیراعلیٰ خود کو سی ایم ہاﺅس سے الگ نہیں کرنا چاہتے۔

 نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں