بابری مسجد شہادت کیس، مقدمے کی سماعت میں تاخیر پر بھارتی سپریم کورٹ برہم

بابری مسجد شہادت کیس، مقدمے کی سماعت میں تاخیر پر بھارتی سپریم کورٹ برہم

نئی دہلی: جنونی انتہا پسند ہندوؤں نے 1992 میں ایودھیا کی بابری مسجد کو شہید کیا لیکن اب تک ملزم آزاد پھر رہے ہیں۔ بھارت کی سپریم کورٹ نے مسلمانوں کو طفل تسلی دینے کے لیے بابری مسجد کی شہادت کے مقدمے کی سماعت میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کے سینئر رہنما اور بابری مسجد کی شہادت میں پیش پیش ایل کے ایڈوانی کا نام کیس سے خارج کرنے سے انکار کردیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اوما بھارتی، مرلی منوہر جوشی کا نام تکینکی بنیادوں پرخارج نہیں کیا جا سکتا۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں