پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ن لیگ کے رہنماؤں اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں ہاتھا پائی

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ن لیگ کے رہنماؤں اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں ہاتھا پائی
کیپشن: پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ن لیگ کے رہنماؤں اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں ہاتھا پائی
سورس: file

اسلام آباد: پارلیمنٹ کے باہر مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال ، مریم اورنگزیب اور دیگر کی میڈیا ٹاک کے دوران پی ٹی آئی کارکنان نے شدید احتجاج کیا جس سے صورتحال کشیدہ ہوگئی۔اس دوران تحریک انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد ریڈ زون میں گھس گئی۔

پی ٹی آئی کارکنان نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس میں وزیراعظم عمران خان کےحق میں اور (ن) لیگ کے رہنماؤں کے خلاف نعرے درج تھے۔پی ٹی آئی کارکنان نے اس دوران شدید نعرے بازی کی جس سے لیگی رہنماؤں کو میڈیا سے گفتگو میں شدید مشکلات کا سامنا رہا اور کان پڑی آواز سنائی نہیں دی۔

میڈیا سے گفتگو کے بعد بھی پی ٹی آئی کارکنان اور (ن) لیگ کے کارکنان آمنے سامنے آئے جب کہ لیگی کارکنان نے اپنے رہنماؤں کو حفاظتی حصار میں لے لیا۔پی ٹی آئی کارکنان اور (ن) لیگ کے رہنماؤں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جس میں لیگی رہنما مصدق ملک اور شاہد خاقان عباسی سے بھی پی ٹی آئی کارکنان  دست و گریباں ہوگئے اس موقع پر پولیس اہلکار خاموش تماشائی بنا رہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ  جس میں ہمت  ہے کیمرے کےسامنے آ جائے، میں پیچھے ہٹنے والا نہیں۔ پتا چل جائے گا عمران خان کی حیثیت کیا ہے ۔ میدان حاضر ہے، آؤ الیکشن  میں مقابلہ کرلو۔ہم اس آدمی سے ڈرنے والے نہیں ہیں ۔ہم نے شرافت کی سیاست کی ہے۔کرائے کے غنڈے لانا چھوڑ دیں ۔

ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کہا کہ جتنی بد معاشی آپ کرو گے اس سے زیادہ بدمعاشی ہم کریں گے ۔کرائے کا وزیر اعظم کرائے کے غنڈے لے کر آیا تھا۔ کدھر ہے وزیر داخلہ جو کہتا تھا یہاں کسی کو کھڑا نہیں ہونے دیں گے۔یہ  نہ وزیراعظم تھا  ،نہ ہے ۔نواز شریف کے شیروں نے ا نکے غنڈوں کو بھگایا۔

مسلم لیگ ن کے رہنمامصدق ملک بولے کہ پارلیمنٹ لاجز کے سامنے پولیس کہاں تھی ۔ پولیس اب آئی ہے جب سروں سے چادر چھین لی گئی۔ جو منہگائی کی بات کرے ان کے سروں سے چادر نوچ لو۔ یہ وہ ریاست ہے جس کا ذکر عمران خان کرتے ہیں ۔ یہ وہ مدینہ کی ریاست ہے جہاں عورتوں کی عزت محفوظ نہیں۔ پانچ لوگوں کے سامنے پانچ سو لوگ تھے۔ جو مہنگائی کی بات کرے ان کے سروں سے چادر نوچ لو۔میڈیا کے سامنے ہم پر حملہ کیا گیا۔