صدارتی نظام حکومت کی باتیں کہاں سے آئیں ؟ وزیر اعظم لا علم

 صدارتی نظام حکومت کی باتیں کہاں سے آئیں ؟ وزیر اعظم لا علم
کیپشن: Image Source: PTI Official Twitter Account

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ مجھے نہیں پتہ کہ صدارتی نظام حکومت کی باتیں کہاں سے آ گئیں؟


تفصیلات کے مطابق ، اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نیا نظام پوری دنیا کے نظاموں کے مطالعے کے بعد  تیار کیا گیا ہے ،ترقیاتی کاموں کے لیے ویلیج کونسلز کو براہ راست فنڈ جائیں گے، 22ہزاردیہات میں براہ راست پیسہ جائےگا جبکہ بڑے شہروں کے مئیر منتخب ہونے کے بعد اپنی کابینہ لائیں گے اور ناظم کو بتانا پڑے گا کے وہ شہر کو چلانے کے لیے کون سا نظام لا رہا ہے؟

عمران خان نے کہا کہ لاہور سالانہ 32 ملین ڈالرز کی محصولات جمع کرتا ہے، نئے نظام میں دو سطح پر الیکشنز ہوں گے، ہمارے بڑے  شہر کھنڈر بنتے جارہے ہیں ، کراچی کی حالت دیکھیں،وہ ٹھیک ہوہی نہیں سکتا  جب تک شہراپناپیسہ اکٹھا نہیں کریں گے،ٹھیک نہیں ہوسکتے، بڑے شہراپنے محصولات خوداکٹھے کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ  پرانے نظام کے تحت مقامی سطح پرزیادہ کرپشن ہوتی تھی، تمام فنڈز صرف لاہور پر ہی خرچ ہورہے تھے، جب تک شہراپناپیسہ اکٹھا نہیں کریں گے،ٹھیک نہیں ہوسکتے،وزیراعظم جب تک شہراپناپیسہ اکٹھا نہیں کریں گے،ٹھیک نہیں ہوسکتے۔ 

انہوں نے بتایا کہ  شبرزیدی کوچیئرمین ایف بی آر تعینات کردیا گیا، 18ویں ترمیم کے تحت صوبےٹیکس جمع کرنے میں ناکام رہے، پنجاب میں پنچایت کیلئے بلدیاتی انتخابات ہوں گے،