"بصارت سے محروم "شخص بھارت کی بڑی کمپنی کا مالک نکلا

ممبئی:جہاں ایک طرف نابینا لوگوں کے لیے زندگی مشکل ہو جاتی ہے وہاں ہی ایک نابینا شخص نے اپنی اس کمزوری کو اپنی طاقت بنا یا ہے۔پچیس سالہ سری کانت بولا پیدائشی طور پر ہی بصارت سے محروم تھا۔
زندگی کی ابتدا سے ہی اس کو اپنی اس کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا تھا لیکن اس نےاپنی اسی کمی کو اپنی طاقت بنانے کا سوچااس نے اعلی تعلیم حاصل کی اورتعلیم مکمل کرنے کے بعد ایک کمپنی ’’بولانت انڈسٹریز‘‘ کی بنیاد رکھی۔
یہ کمپنی ان پڑھ اور جسمانی معذوری کے شکار افراد کو ملازمت فراہم کرتی اور کاغذ کو ری سائیکل کرکے اور درختوں کے پتے استعمال کرکے پیکجنگ کی اشیا بناتی ہے۔ سری کانت کی کمپنی نے مختصر عرصے میں ہی اس قدر ترقی کی کہ آج اس کے ملازمین کی تعداد تقریباً 450 ہے۔
بھارت کی تین ریاستوں، آندھرا پردیشن، تلنگانہ اور کرناٹکا میں اس کی فیکٹریاں کام کر رہی ہیںاورآج اس کی کمپنی کی مالیت 50 کروڑ بھارتی روپے سے زائد ہو چکی۔