سعودی حکومت دوبارہ حج اور عمرہ کرنے والوں پر عائد اضافی ٹیکس واپس لے, میاں زاہد حسین

سعودی حکومت دوبارہ حج اور عمرہ کرنے والوں پر عائد اضافی ٹیکس واپس لے, میاں زاہد حسین

اسلام آباد: پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے پیر کو جاری اپنے ایک بیا ن میں سعودی حکومت سے درخواست کی ہے کہ دوبارہ حج اور عمرہ کرنے والوں عازمین پر عائد اضافی فیس کا فیصلہ واپس لے۔

وا ضح رہے کہ سعودی حکومت نے تین سال سے قبل دوبارہ حج کرنے والے یا دوبارہ عمرہ کرنے والوں پر دو ہزارریال فیس عائد کر دی ہے ۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ پچھلے سال تقریباًدو لاکھ پاکستانی عازمین نے حج اور تقریباًپندرہ لاکھ عاز مین نے عمرے کی ادائیگی کی جبکہ زائرین کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس نئے ٹیکس سے نا صرف زائرین پر مالی بوجھ بڑھے گا بلکہ یہ ٹیکس مدینہ منورہ اور مکہ سے لگائو رکھنے والوں کیلئے مشکلات کا باعث بھی بنے گا اور ان کی دل آزاری بھی ہو  گی۔ سعودی حکومت کے فیصلے سے متوسط طبقہ ، ٹور آپریٹرز اور ائیرلائنز کے کاروبار پر بھی اثر پڑے گا جبکہ حکومت کی آمدنی بھی متاثر ہو گی۔ جسکے لئے وزارت مذہبی امور کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ حال ہی میں سعودی حکومت نے عمرے کے لئے فنگر پرنٹس تصدیق کو لازمی قرار دیا تھابعدازاں اپنے اس فیصلے کومو خر کرکے نا صرف زائرین کی پریشانی کوختم کیا بلکہ لاکھوں عازمین کے دل بھی جیت لئے۔میاں زاہد نے بتایا کہ سعودی حکو مت کے مطا بق عازمینِ حج اور عمرہ ادا کرنے والوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے جس کے لئے موثر انتظام کرنا مشکل ہوگیاہے اس لئے حادثات کی روک تھام کیلئے بھی تعداد میں کمی لانا ضروری ہوگیا ہے۔رش کم ہونے کی وجہ سے نا صرف حج اور عمرے کے انتظامات میں بہتری لائی جا سکے گی بلکہ حاجیوں کی مشکلات بھی کم ہو جائیں گی اوردیگر سروسز کا معیار بھی بہتر ہو گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہر سال حج کے موقع پربدنظمی اور بھگدڑ مچنے سے سینکڑوں جانیں ضائع ہوتی ہیں جو تشویش کا با عث ہیں۔سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے مملکت سعودیہ عریبیہ اور خادمین حرمین شریفین سے گُزارش کی ہے کہ وہ اس اضافی فیس کوواپس لے اور ملٹی پل عمرہ ویزہ کا اجراء ممکن بنائے تاکہ دُنیا بھر کے عازمین کے لئے اس مقدس فریضے کی ادائیگی آسان ہوجائے ۔

مصنف کے بارے میں