امریکا میں آج مڈ ٹرم الیکشن ہورہے ہیں

امریکا میں آج مڈ ٹرم الیکشن ہورہے ہیں

واشنگٹن: امریکا میں صدارتی انتخاب کے بعد کانگریس کی تمام جب کہ سینیٹ کی ایک تہائی نشستوں کے لیے آج وسط مدتی الیکشن ہورہے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں ایوان نمائندگان کی تمام (435) اور سینیٹ کی ایک تہائی (34) نشستوں جب کہ 39 ریاستوں کے گورنر کے لیے آج انتخابات ہو رہے ہیں۔ ان انتخابات کے نتائج سے کانگریس کے دونوں ایوانوں میں راج کرنے والی جماعت کا تعین ہوسکے گا۔

ایوان زیریں میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کو 235 اراکین کے ساتھ برتری حاصل ہے جب کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے 193 اراکین بھی اپنی موجودگی کا بھرپور احساس دلاتے رہے ہیں۔ سینیٹ میں صدر ٹرمپ کی جماعت پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے 100 رکنی سینیٹ میں ریپبلکن کو محض دو اراکین سے سبقت حاصل ہے۔

رواں برس ستمبر میں ووٹر رجسٹریشن کے موقع پر ریکارڈ ووٹرز کا اندراج ہوا ہے جب کہ پچھلے تمام وسط مدتی انتخابات کے برخلاف اس بار مڈٹرم الیکشن میں امریکیوں کی دلچسپی کہیں زیادہ ہے۔ ایک سروے کے مطابق 66 فیصد ووٹرز اس بار ووٹ کرنے کے لیے کمر کس چکے ہیں جب کہ صرف 9 فیصد ووٹرز نے گھر میں بیٹھے رہنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

صدر ٹرمپ کی جماعت ریپبلکن کے بنیادی اراکین تو اپنے صدر کے ساتھ کھڑے ہیں تاہم معتدل مزاج ریپبلکن ٹرمپ پالیسیوں سے نالاں ہیں اس لیے اس بار معتدل مزاج ریپبلکن کو ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے راضی کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوگا جس کا فائدہ ڈیمو کریٹک پارٹی کو ہوگا۔

واضح رہے کہ ان وسط مدتی الیکشن کے لیے امریکی صدر نے جارحانہ انتخابی مہم چلائی ہے اور اسی دوران ٹرمپ کے ایک حامی نے سابق صدر بارک اوباما اور ہیلری کلنٹن سمیت ٹرمپ مخالف معروف شخصیات کو دھمکانے کے لیے پارسل بم بھیجے تھے۔