بچے خطرناک سانپوں کو بھی کھلونا سمجھتے ہیں،ماہرین

بچے خطرناک سانپوں کو بھی کھلونا سمجھتے ہیں،ماہرین

لندن: بچوں کی معصومیت کچھ ایسی ہوتی ہے کہ وہ قدرتی طور پر کسی بھی چیز سے گھبراتے نہیں اور نہ ہی ڈرتے ہیں۔ انتہائی خطرناک چیزیں انکے لئے کھیل او رتفریح کا ذریعہ ہوتی ہیں اور وہ بے خطر ہوکر ان سے کھیلتے اور اپنا جی بہلاتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ یہاں تازہ ترین وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے۔ جس میں کچھ بچے بلا خوف و خطر انتہائی خطرناک اور زہریلے سمجھے جانے والے سانپوں سے کھیلتے نظر آتے ہیں۔

ماہرین نفسیات کا کہناہے کہ سانپ سے ڈرنا انسانی سرشت کا اہم حصہ ہے اور کہناہے کہ اس کی شدت کچھ اتنی ہوتی ہے کہ اسے فوبیا قرار دیا جاسکتا ہے۔ماہرین کا یہ بھی کہناہے کہ انسان کا یہ خوف جو سانپوں وغیرہ سے اسے اکثر ہوجاتا ہے انسان کو اس کے جہد بقا ء میں مدد دیتا ہے او راسکی سلامتی کا ضامن بن جاتا ہے مگر اس تحقیقی بیانیے کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ایسے خوف سے انسان اسی وقت ہی جان چھڑا سکتا ہے جب وہ بچوں کی طرح سوچے اور انہی کی طرح معصوم ہو۔ وڈیو میں اس کلیے پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ ہم نے جو بہت سے مفروضے یا توہمات پال رکھی ہیں ان کی اساس قدیم ثقافتی اور روایتی باتوں پر ہے او رپھر اسے وقت کے ساتھ نت نئی شکل میں ڈھالا جاتا رہا ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق دنیا میں ہر تیسرا شخص سانپوں کے اس خوف میں مبتلا رہتا ہے ۔ اس سے قبل ماہرین سمیات نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ہمارا خوف ہمیں بہت سی زہریلی چیزوں سے دور رکھنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے مگر حیرت کی بات ہے کہ وڈیو میں نظر آنے والے بچے کے چہرے پر دور دور تک کسی خوف و خطرکا شائبہ نظر نہیں آتا۔یہ وڈیو بی بی سی ارتھ کے پروگرام میں بھی دکھائی گئی ہے جسے پیش کرنے والے پروڈیوسر کا کہنا تھا کہ انسان اپنی پیدائش کے ابتدائی چند ماہ میں سو فیصد بے خوف رہتا ہے اور پھر اس کی حفاظت پر دی جانے والی غیر معمولی توجہ اسے رفتہ رفتہ خوف میں مبتلا کرتی رہتی ہے۔